صدر

فلسطینیوں کے خون کا ہر قطرہ صیہونی حکومت کو اپنے انجام کے قریب لا رہا ہے: رئیسی

پاک صحافت آج بھی ایرانیوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جاری جرائم کے خلاف احتجاج کیا۔

اس سلسلے میں ایک بڑا مظاہرہ آج دارالحکومت تہران میں ہوا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ عوام کے ایک بہت بڑے ہجوم کے سامنے صدر محمد ابراہیم رئیسی نے صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے خون کا ہر قطرہ صیہونی حکومت کو اپنے انجام کے قریب پہنچا رہا ہے۔

خبر رساں ایجنسی فارس کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت نے کہا کہ آج کا دن ملت اسلامیہ، انسانیت، تمام باضمیر اور زندہ ضمیر لوگوں کے لیے عوامی سوگ کا دن ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اس حقیقت کے باوجود کہ جاسوسی ادارے موساد اور دیگر چھ سیکورٹی ادارے صیہونی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں، صیہونی حکومت کو ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور آج دنیا میں کوئی بھی ایسا شخص نہیں ہے جو صیہونی حکومت کو اپنا غدار نہ سمجھتا ہو۔

اسی طرح صدر نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ فلسطین میں اعلیٰ امریکی حکام کی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ، وزیر دفاع، سینٹکوم کے کمانڈر اور صدر سبھی غیر قانونی طور پر مقبوضہ فلسطین میں ہیں اور وہ ہدایت دے رہے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ صیہونی حکومت اس حمایت سے اپنی شکست کی تلافی نہیں کر سکتی اور غزہ کی پٹی کے ہسپتال پر صیہونی حکومت کا حملہ اس کے انجام کا آغاز ہے۔

اسی طرح صدر نے بین الاقوامی اداروں اور ممالک سے سوال کیا کہ کیا غزہ کی پٹی کے ہسپتال پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کافی ہے اور کیا محض مذمت سے دیگر اقوام مطمئن اور خوش ہو جائیں گی؟ کیا نفرت کا اعلان اور اظہار کرنا کافی ہے؟ انہوں نے کہا کہ آج مسلم قومیں موثر اقدامات کی توقع رکھتی ہیں اور یہ تمام اقوام کا مطالبہ ہے اور مسلمان قوموں کے ہاتھوں تمام ظالموں سے انتقام کا انتظار ہے۔

اسی طرح صدر مملکت نے کہا کہ صیہونیوں نے سوچا تھا کہ وہ خطے کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لا کر اپنے جرائم پر پردہ ڈالیں گے لیکن فلسطین اور علاقے کے عوام ہمیشہ صیہونی حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہیں اور اس سے نفرت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اردن

اردن صہیونیوں کی خدمت میں ڈھال کا حصہ کیوں بن رہا ہے؟

(پاک صحافت) امریکی اقتصادی امداد پر اردن کے مکمل انحصار کو مدنظر رکھتے ہوئے، واشنگٹن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے