غزہ

غزہ کے ڈاکٹروں کا انکشاف، اسرائیل غیر معمولی ہتھیار استعمال کر رہا ہے

پاک صحافت غزہ میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ صہیونی افواج اپنے فضائی حملوں میں غیرمعمولی ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہیں، کیونکہ متاثرین میں اموات کی شرح 100 فیصد ہے۔

غزہ میں انسانی بحران کے پیش نظر ڈاکٹروں نے عالمی برادری سے جنگ روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔

شمالی غزہ میں انڈونیشیا کے ایک ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جن زخمیوں کو ہسپتال لایا جاتا ہے انہیں متعدد پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں میں اموات کی شرح سو فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

ڈاکٹر نے کہا کہ صہیونی فوج ایسے ہتھیار استعمال کر رہی ہے جو عام طور پر جنگوں میں استعمال نہیں ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں کے جسموں پر زخم، جھلسنے اور چوتھے درجے کے نشانات دکھائی دے رہے ہیں۔

غزہ پر گزشتہ دو ہفتوں کے حملوں کے دوران صیہونی فوج پر بارہا جنگی جرائم کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے، یہی نہیں بلکہ وہ غزہ کے مظلوم عوام پر سفید فاسفورس بم بھی استعمال کر رہی ہے۔

غزہ میں ایک ہسپتال اور چرچ پر تباہ کن بمباری کے علاوہ، ایک جنگی جرم جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا غزہ کی مصیبت زدہ شہری آبادی پر سفید فاسفورس کا استعمال ہے۔

ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اگر صیہونی حکومت کو اس کے غیر انسانی اور جنگی جرائم کی سزا نہ دی گئی تو اس کی بزدلی میں مزید اضافہ ہوگا اور وہ مزید بھیانک جرائم کا ارتکاب کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں

مظاہرہ

نیتن یاہو کے جرائم کے خلاف طلبہ اور سماجی احتجاج امریکہ سے یورپی ممالک تک پھیل چکے ہیں

پاک صحافت طلبہ کی تحریک، جو کہ امریکہ میں سچائی کی تلاش کی تحریک ہے، …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے