شام

دمشق: شام کے خلاف مغربی پالیسی دوہرے معیار پر مبنی ہے

پاک صحافت اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مغرب اور امریکہ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام کے بارے میں دوہرا معیار اپنایا ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کے روز اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے “بسام الصباح” نے اس ملاقات میں اس بات پر تاکید کی کہ شام کو دہشت گردی، غیر قانونی غیر ملکی فوجی موجودگی اور بارہا حملوں کی وجہ سے سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے۔ صیہونی حکومت اور غیر قانونی اقتصادی پابندیوں کا برسوں سے سامنا ہے۔

صباغ نے کہا: شام بعض ممالک کی مسلسل خاموشی کی مذمت کرتا ہے جو اسرائیل کے حملوں کے سامنے خود کو انسانی حقوق کا حامی سمجھتے ہیں اور یہ خاموشی قابض حکومت کے ساتھ ان کی ملی بھگت کی نشاندہی کرتی ہے اور ان کے دوہرے معیار کی تصدیق کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: سلامتی کونسل کے بعض مستقل ارکان بالخصوص امریکہ شام کے خلاف واضح مجرمانہ کارروائیوں کا ارتکاب کرتے رہتے ہیں اور سلامتی کونسل کے اجلاسوں میں اقوام متحدہ کے چارٹر کے احترام کی ضرورت اور حقوق کے دفاع کی اہمیت پر بات کرتے ہیں۔

صباغ نے اپنے بیان کے ایک اور حصے میں کہا: شام تمام شامی پناہ گزینوں کی واپسی کا خیرمقدم کرتا ہے اور اپنے شہریوں کی واپسی چاہتا ہے، جو لامحالہ دہشت گردی کی وجہ سے بے گھر ہونے پر مجبور ہوئے تھے۔

اس سلسلے میں انہوں نے تاکید کی: دمشق بھی چاہتا ہے کہ مغربی ممالک پناہ گزینوں کی واپسی کو روکنے اور اس مسئلے کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے اپنے منصوبوں کے نفاذ کے مطابق ان کی سرزمین پر واپسی کے لیے مناسب حالات فراہم کریں۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے