سمھجوتہ

نگورنو کاراباخ میں امن معاہدہ طے پا گیا

پاک صحافت نگورنو کاراباخ کے علاقے میں رہنے والے آرمینیائی شہریوں نے آذربائیجان کے ساتھ جنگ ​​بندی کی روسی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔

اس سے ایک روز قبل آذربائیجان نے اس انکلیو کو کنٹرول کرنے کے لیے جارحانہ مہم شروع کی تھی۔

آذربائیجان کی وزارت دفاع نے تصدیق کی ہے کہ اس نے آرمینیائی آبادی والے پہاڑی علاقے میں جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے کہا ہے کہ ناگورنو کاراباخ اور آذربائیجان میں علیحدگی پسندوں کے درمیان جنگ بندی کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ متنازع علاقے میں روسی امن دستوں کی طرف سے اس کو یقینی بنایا جائے گا۔

پشینیان نے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا: ہمیں امید ہے کہ فوجی کشیدگی جاری نہیں رہے گی، کیونکہ موجودہ حالات میں استحکام کو یقینی بنانا اور دشمنی کو روکنا بہت ضروری ہے۔

آذربائیجانی میڈیا کے مطابق، وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ آذری فوج نے نگورنو کاراباخ میں 90 فیصد سے زائد علاقے اور تزویراتی طور پر اہم اہداف کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

نگورنو کاراباخ حکام کا کہنا ہے کہ تازہ ترین لڑائی میں 32 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جنگ بندی میں مقامی فورسز سے ہتھیاروں کا مکمل انخلا اور آرمینیائی سکیورٹی فورسز کا انخلاء شامل ہے۔

نگورنو کاراباخ کی زیادہ تر آبادی آرمینیائی نژاد ہے، لیکن بین الاقوامی دنیا اس خطے کو آذربائیجان کا حصہ تسلیم کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نویسندہ

نیتن یاہو پر تنقید کرنے والے صہیونی مصنف: فلسطینیوں کا اپنا ملک ہونا چاہیے

پاک صحافت سی این این کے ساتھ ایک انٹرویو میں غزہ میں جنگ کے جاری …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے