کعبہ

اللہ نے اپنے حاضری دینے والوں پر خاص مہربانی کر دی

مکہ مکرمہ (پاک صحافت) کعبہ شریف دُنیا کا مقدس ترین مقام ہے، جہاں آنے والوں پر ہر وقت اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں کا نزول ہوتا رہتا ہے۔ جو یہاں آتے ہیں، اللہ کے حضور ان کی مغفرت بھی ضرور ہو جاتی ہے اور دُنیا اور آخرت میں فلاح کا سامان بھی پیدا ہو جاتا ہے۔رواں سال کورونا وبا کے باعث کئی ماہ تک بیت اللہ کو عمرہ اور نمازوں کی ادائیگی کے لیے بند رکھا گیا، اس کے علاوہ حج کی سعادت بھی چند ہزار افراد تک محدود کر دی گئی تھی۔

تاہم 4 اکتوبر کو عمرہ اور نمازوں کی ادائیگی کی اجازت ملنے کے بعدفرزندانِ توحید لاکھوں کی گنتی میں بیت اللہ میں اُمڈ آئے ہیں۔مسجد الحرام اور مسجد نبوی کاانتظام سنبھالنے والی حرمین کمیٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مسجد الحرام میں پابندی ہٹنے کے بعد اب تک ایک کروڑ 7 لاکھ نمازی اور عمرہ زائرین آ چکے ہیں۔

اللہ کی اس سے بڑی رحمت اور برکت کیا ہو گی کہ ان ایک کروڑ سے زائد نمازیوں اور زائرین میں سے ایک بھی فرد کورونا وائرس میں مبتلا نہیں ہوا۔

یہ سب اللہ کی مہربانی اور اپنے در پر آنے والوں کی خصوصی حفاظت کے باعث ممکن ہو پایا ہے۔ حرمین شریفین انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’17 صفر سے 22 رجب تک 27 لاکھ 54 ہزار عمرہ زائرین اور80 لاکھ نمازیوں کو مسجد الحرام میں مختلف سہولتیں دی گئی ہیں۔‘دوسری جانب حرمین شریفین کے انتظامی امور کے زائرین اور معتمرین کی تعداد کی نگرانی کرنے والے ادارے کے سربراہ انجینیر اسامہ الحجیلی نے کہا ہے کہ حرمین انتظامیہ نے بیت اللہ میں آنے والے اللہ کے مہمانوں کو ہرقسم سہولت فراہم کرنے اور انہیں وبائی امراض سے محفوظ رکھنے کیلیے تمام وسائل مسخر کررکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نئے عمرہ سیزن کے دوران انتظامیہ نے بہ تدریج اندرون اور اس کے بعد بیرون ملک سے زائرین کو بیت اللہ میں آمد اور عمرہ کی ادائی کی اجازت دی۔ ابتدا میں معتمرین کو ایک دوسرے سے فاصلے پر رکھنے کے لیے مطاف میں فاصلے پر دائرے لگائے گئے۔ ان میں ایک سے دوسرے دائرے کے درمیان 10 میٹر کا فاصلہ رکھا گیا۔ سعی اور طواف کعبہ کے دوران مطاف میں رش اور تصادم سے بچنے کے لیے 45 درجے کا ٹریک ٹریک تیار کیا گیا۔تیسرے مرحلے میں بزرگ اور خصوصی افراد کے بھی طواف کی گنجائش پیدا کی گئی۔ 155 میٹر طویل ایک ٹریک صرف وئیل چیئرز کے لیے مختص کیا گیا۔ طواف کا عمل 10 منٹ سے بڑھا کر 15 منٹ کردیا گیا۔ دوسرے ٹریک کو 145 میٹر تک کردیا گیا جو کعبہ شریک کے زیادہ قریب تھا۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے