مصری پرچم

یوکرین کو ہتھیار بھیجنے کے امریکی دباؤ کے خلاف مصر کی مزاحمت

پاک صحافت مصر نے یوکرین کو ہتھیار بھیجنے کے امریکی دباؤ کی مزاحمت کی ہے اور ابھی تک اس درخواست کا مثبت جواب نہیں دیا ہے۔

العربی الجدید ویب سائٹ سے پاک صحافت کی ہفتہ کی صبح کی رپورٹ کے مطابق وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ مصری حکام نے حالیہ مہینوں میں روسی افواج کے خلاف کیف کے جوابی حملے کے لیے توپ خانے کے گولے اور دیگر ضروری ہتھیار تیار کرنے کے لیے امریکہ کی بار بار کی درخواستوں کو نظر انداز کیا ہے۔

جمعے کی شام شائع ہونے والی وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں ان حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مصر نے ابتدائی طور پر روس کو میزائل بھیجنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن امریکا کے دباؤ کی وجہ سے اس سال کے شروع میں یہ منصوبہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سمیت امریکی حکام نے مصر سے کہا ہے کہ وہ روس کو ہتھیار بھیجنے کے بجائے گولہ بارود کی کمی پر قابو پانے کے لیے یوکرینی افواج کی مدد کرے۔

اس اخبار کے مطابق آسٹن نے یہ درخواست مارچ میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے قاہرہ میں ملاقات کے دوران کی تھی۔

اس کے بعد دیگر سینئر امریکی حکام نے متعدد میٹنگوں میں اس مسئلے کو اٹھایا ہے تاکہ یوکرین کو روس کے خلاف جوابی کارروائی کے دوران اس کے جنگی ہتھیاروں کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے۔

اس اخبار نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ واشنگٹن نے مصر سے کہا ہے کہ وہ یوکرین کو توپ خانے کے گولے، ٹینک شکن میزائل، فضائی دفاعی نظام اور ہلکے ہتھیار فراہم کرے۔

اس لیے رپورٹ کے مطابق مصر نے امریکی حکام کے ساتھ بات چیت میں ان درخواستوں کو یکسر مسترد نہیں کیا تاہم مصری حکام نے نجی حلقوں میں کہا کہ قاہرہ کا ان ہتھیاروں کو بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے مصر کو ایک اہم شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا: یہ آسان اور فوری مسائل نہیں ہیں اور روسی جنگ کے خاتمے میں ہمارے مشترکہ مفادات کے بارے میں مصری شراکت داروں کے ساتھ ہماری بات چیت نتیجہ خیز اور مسلسل ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق مصری وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس اخبار کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے