پوپ اور آیت اللہ سیستانی

آیت اللہ سیستانی کا پوپ فرانسس کے نام خط

پاک صحافت عراق کے بزرگ شیعہ عالم آیت اللہ عظمیٰ سید علی السیستانی نے پرامن بقائے باہمی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے تشدد کو مسترد کرنے اور مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان احترام کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا ہے۔

آیت اللہ سیستانی نے یہ بات کیتھولک چرچ کے رہنما پوپ فرانسس کے ایک خط کے جواب میں اور اپنے دورہ عراق کی دوسری سالگرہ کے موقع پر کہی۔

عراق کے سینئر شیعہ عالم نے کہا کہ پوپ کے عراق کے تاریخی دورے اور مقدس نجف میں دونوں علما کی ملاقات نے اسلام اور عیسائیت اور دیگر مذاہب کے پیروکاروں کو مزید رواداری کی ترغیب دی ہے۔

آیت اللہ سیستانی نے دونوں مذہبی رہنماؤں کی ملاقات کے دوران اٹھائے گئے موضوعات کو بیان کرتے ہوئے پرامن بقائے باہمی کے کلچر کو فروغ دینے اور تشدد اور نفرت کو مسترد کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔

آیت اللہ سیستانی نے مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان باہمی احترام کی بنیاد پر لوگوں کے درمیان ہم آہنگی کی اقدار کے قیام پر بھی زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا: دنیا بھر میں مصیبت زدہ لوگوں کی حفاظت کے لیے مزید کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

آیت اللہ سیستانی نے نئے دور میں پوری انسانیت کو درپیش عظیم چیلنجوں پر قابو پانے میں خدا پر ایمان اور اعلیٰ اخلاقی اقدار سے وابستگی کے اہم کردار پر بھی زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے