اسرائیل

اسرائیل میں اندرونی تقسیم پہلے سے کہیں زیادہ گہری ہے

پاک صحافت صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی سروس کے سابق سربراہ نے اس حکومت میں داخلی تقسیم کے گہرے ہونے کا اعتراف کیا۔

پاک صحافت نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی داخلی سیکورٹی سروس کے سابق سربراہ “امی عالیون” جو شباک کے نام سے مشہور ہیں، نے اعتراف کیا ہے کہ اس حکومت میں داخلی تقسیم پہلے سے زیادہ گہری ہو گئی ہے۔

صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کے گھر کے سامنے مظاہرے کے دوران عالیون نے اس بات پر زور دیا کہ اس حکومت میں بغاوت فوج کو تباہ کر دے گی۔

اس نے وزیر جنگ سے کہا: جب سے آپ اپنے عہدے پر واپس آئے ہیں میں خاموش ہوں۔ آپ کو نیتن یاہو کے مفاد پر اسرائیل کی سلامتی کو ترجیح دینی چاہیے۔

ادھر صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے بھی اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کے میرین کمانڈو یونٹ کے 420 سے زیادہ ریزروسٹوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کی عدالتی اصلاحات کو منسوخ کرنے کے لیے فوج کی ریزرو فورسز میں اپنی رضاکارانہ شمولیت روک دیں گے۔

گزشتہ رات، کان عبرانی نیٹ ورک نے اعلان کیا کہ دسیوں ہزار صہیونیوں نے تل ابیب اور دیگر شہروں میں نیتن یاہو کی کابینہ اور عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف مسلسل 27ویں ہفتے مظاہرے کیے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق اس ہفتے تل ابیب میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں میں 150,000 سے زائد افراد نے حصہ لیا۔ تاہم دیگر ذرائع نے تل ابیب میں مظاہرین کی تعداد 200,000 بتائی ہے۔

اس ہفتے کا احتجاج زیادہ کشیدہ رہا ہے، اور ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کی توپوں کا استعمال کیا جنہوں نے ایالون ہائی وے کو بلاک کر رکھا تھا۔ مظاہرے کے آغاز میں تل ابیب میں مظاہرین نے کئی مقامات پر شاہراہ عالیون کو بند کر دیا تھا۔

اس ہفتے مظاہرین نے اپنے بینرز پر ایک جملہ لکھا تھا جس کا موضوع تھا “مزاحمت کی جانی چاہیے”۔ ایک جملہ جو صیہونی حکومت کے متنازعہ وزیر اعظم نیتن یاہو کی مخالفت اور اصرار کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ گزشتہ رات کے احتجاجی واقعات منگل کو ہونے والے بڑے مظاہروں کا پیش خیمہ ہیں اور مظاہرین منگل کو مقبوضہ علاقوں میں احتجاجی مظاہروں اور رکاوٹوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ نیتن یاہو کے منصوبے کے خلاف ہر ممکن طریقے سے لڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

صیہونی حکومت کی طرف سے رفح پر حملے کیلئے پابندیاں اور رکاوٹیں

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی بربریت اور قتل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے