ڈالر

ڈالر حرام، ڈالر کا لین دین جرم

پاک صحافت عراقی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اب ڈالر میں لین دین جرم تصور کیا جائے گا۔

خبر رساں ایجنسی فارس کی رپورٹ کے مطابق عراقی حکومت نے اس ملک میں بلیک مارکیٹنگ کی روک تھام کے لیے ڈالر کے لین دین پر پابندی لگا دی ہے اور کہا ہے کہ اس کے بعد ڈالر کا لین دین جرم تصور کیا جائے گا اور جو بھی ڈالر کا لین دین کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ایکشن لیا جائے گا۔

درحقیقت، عراقی حکومت ڈالر کی سرکاری شرح اور بلیک مارکیٹ میں پیش کیے جانے والے ریٹ کے درمیان بہت زیادہ فرق کو کم کرنا چاہتی ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور ملک میں رائے عامہ کو تنقید کا سامنا ہے۔

عراقی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عراق کی قومی کرنسی دینار ہے اور غیر ملکی کرنسی کے بجائے لین دین عراقی دینار میں کیا جائے کیونکہ یہ کام عراقی حکومت کی مضبوطی اور اس ملک کی معیشت کا سبب بنے گا۔

اسی طرح عراقی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی دینار اور اس ملک کی معیشت کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 1991 میں خلیج فارس کی جنگ اور اس کے نتیجے میں عراق کے خلاف غیر ملکی پابندیوں کے ساتھ ساتھ 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے بعد عراقی دینار کی قدر میں بہت زیادہ کمی آئی ہے جس کی وجہ سے بہت سے عراقی ڈالر میں تبدیل ہو کر لین دین کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے