تیل

ایران کی تیل کی صنعت نے پابندیوں کے حالات میں بڑی چھلانگ لگائی

پاک صحافت امریکی تحقیقاتی ادارے نے کہا ہے کہ ایران میں تقریباً 1900 کلومیٹر طویل تیل کی پائپ لائن زیر تعمیر ہے اور اس حوالے سے ایران پابندیوں کے باوجود دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔

گلوبل انرجی مانیٹر نے ایران کے تیل کے منصوبوں پر تحقیق کرنے کے بعد لکھا ہے کہ دنیا کی تقریباً 50 فیصد تیل پائپ لائنیں جو زیر تعمیر یا منصوبہ بند ہیں افریقہ اور ایشیا میں ہیں۔ ان میں سے 4,400 کلومیٹر تیل کی پائپ لائن زیر تعمیر ہے جس پر 14.4 بلین ڈالر خرچ کیے جا رہے ہیں جبکہ 10,800 کلومیٹر طویل آئل پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس پر 59.8 بلین ڈالر لاگت آئے گی۔

اس امریکی تنظیم نے دنیا کے 20 ممالک کے اعداد و شمار پیش کیے ہیں جہاں تیل کی طویل پائپ لائنیں بچھائی جا رہی ہیں اور ایران ان میں پہلے نمبر پر ہے۔ یہ اعداد و شمار ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایران کی تیل کی صنعت کو امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے ایک دہائی سے انتہائی سخت پابندیوں کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے 2012 سے ایران کے سویلین نیوکلیئر پروگرام کو بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ایران کی تیل کی صنعت پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

اگرچہ امریکہ اپنے شیل آئل کی مارکیٹ تلاش کرنے جیسے اور بھی بہت سے مقاصد بیان کرتا ہے لیکن پابندیوں کا اصل مقصد ایران کی معیشت کو کمزور کرنا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمن بھی ایران کو ایران کی تیل کی صنعت کو درکار آلات اور مشینوں کے حصول سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ایران کی تیل کی صنعت شدید مشکلات سے دوچار رہے۔ یہی وجہ تھی کہ ایران کی علم پر مبنی کمپنیوں اور دیگر کمپنیوں نے حالیہ برسوں میں تیل کی صنعت کو درکار آلات اور مشینوں کی تیاری کو ترجیح دی ہے جس کے نتیجے میں تیل کی صنعت کو درکار 85 فیصد آلات اور مشینیں تیار کی جا رہی ہیں۔ جبکہ بقیہ 15 فیصد بھی ملک کے اندر تیار ہو رہے ہیں۔ ایران کی حکومت نے بھی نامکمل منصوبوں کی تکمیل پر خصوصی توجہ دی اور تیل کی پائپ لائن کے منصوبے بھی اس میں شامل ہیں۔

ایران میں تیل کی پیداوار میں اضافہ اور تیل کی برآمدات میں اضافہ اہم کامیابیاں ہیں جو گزشتہ دو سالوں میں بہت واضح طور پر نظر آرہی ہیں۔ اس وقت ایران گزشتہ 20 ماہ سے 30 لاکھ بیرل تیل اور ایک ارب مکعب میٹر گیس یومیہ پیدا کر رہا ہے جبکہ تیل کی برآمد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

ایران نے دو سال پہلے کی نسبت گزشتہ سال 190 ملین بیرل زیادہ تیل برآمد کیا اور اس سال تیل کی برآمد کا نیا ریکارڈ قائم کرنے کی امید ہے۔

اس لیے یہ کہا جا سکتا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے لاکھوں پابندیاں عائد ہیں اور ایران کی تیل کی صنعت اور تیل کی برآمدات کو کمزور کرنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن موجودہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ایران تیل کی صنعت کے منصوبوں کو ترقی دینے سے قاصر ہے۔ تیل کی برآمدات بھی تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں جس کا ثبوت ایک امریکی ادارے کی تحقیقی رپورٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے