اسقاط حمل

امریکی سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کی دوائی مفپرسٹون پر پابندی ہٹا دی

پاک صحافت امریکی سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کی دوائی مفپرسٹون پر سے پابندی ختم کرتے ہوئے اسے ملک میں دوبارہ فروخت کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

یہ فیصلہ سناتے ہوئے امریکی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اس حوالے سے چل رہے مقدمات جاری رہیں گے۔

اس منقسم فیصلے میں، عدالت نے یہ فیصلہ اسقاط حمل کے حقوق کے حامیوں کے مفاد میں دیا ہے جبکہ جمود کو بحال کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے تازہ فیصلے کے بعد اب مفپرسٹون کی منظوری پر پابندی کا معاملہ عدالت میں آگے بڑھ سکے گا۔ جس کی وجہ سے یہ معاملہ دوبارہ سپریم کورٹ میں جانے کا امکان ہے۔

چند ہفتے قبل، ٹیکساس کی ایک مقامی عدالت نے برسوں پہلے اسقاط حمل کی دوائی مفپرسٹون کی ایف ڈی اے کی منظوری کو روک دیا تھا۔

ماہرین کے مطابق اس معاملے پر عدالت کا جو بھی فیصلہ آئے گا اس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

گزشتہ جون میں، ایک تاریخی 6-3 فیصلے میں، سپریم کورٹ نے 1973 کے روے وی ویڈ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا جس نے اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دی تھی۔

روے وی ویڈ میں سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کی قانونی حیثیت کو برقرار رکھا اور کہا کہ آئین حاملہ خاتون کو اسقاط حمل سے متعلق فیصلے کرنے کا حق دیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب اسرائیل

کیا ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات معمول پر آنے والے ہیں؟

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے