حزب اللہ

ایران سعودی عرب معاہدہ خطے کی تصویر بدل دے گا: حزب اللہ

پاک صحافت حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ امریکا اور صیہونی حکومت کے مفاد میں نہیں ہے۔

علی دموس کا کہنا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے سے خطہ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نئی صورتحال امریکہ اور ناجائز صیہونی حکومت کے مفاد میں نہیں ہوگی۔

حزب اللہ کے رہنما کے مطابق اس مثبت ماحول سے لبنان کے بحران کو حل کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔

علی دموش کے بیان سے قبل لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا تھا کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی خطے میں امن و استحکام اور پیشرفت کی راہ میں ایک اہم نکتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دوطرفہ معاہدہ دونوں ممالک اور علاقائی اقوام کے لیے نئے تجربات کا نقطہ آغاز ہے۔

حزب اللہ کے رہنما نے کہا کہ فوجی جنگ اور نرم جنگ میں شکست کھانے کے بعد امریکیوں نے لبنان کے خلاف اقتصادی جنگ شروع کی جس کے تحت لبنان پابندیوں میں گھرا ہوا ہے۔ یہ سب کچھ مزاحمت کو شکست دے کر اپنی بالادستی قائم کرنے کے لیے کیا جا رہا تھا۔ وہ پورے خطے میں اسلامی مزاحمت کے سامنے تھک چکے تھے۔

علی دموش کے مطابق امریکی گھیراؤ، پابندیاں، اقتصادی دباؤ اور بے بنیاد الزامات لگا کر لبنان کے خلاف رائے عامہ ہموار کرنا چاہتے تھے۔ وہ ہم سے ہماری مزاحمت چھیننا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام مسائل کے باوجود حزب اللہ نے پہلے کبھی نہیں جھکایا اور نہ آئندہ کبھی جھکے گا۔ علی دمش کا کہنا ہے کہ اب ہمارے پاس بہت سے آپشن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے