اسرائیل

کیا اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسرائیل کے اندرونی مسائل سے بچنے کے لیے مسلسل دورے کر رہے ہیں؟

پاک صحافت صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر شدید اندرونی دباؤ کے پیش نظر فرانس اور سوڈان کا دورہ کیا۔

صیہونی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے نیتن یاہو کے دورہ فرانس کے موقع پر سوڈان کا دورہ کیا ہے۔ نیتن یاہو 2 فروری کو فرانس کے تین روزہ دورے پر گئے تھے جبکہ کوہن خرطوم پہنچے تھے۔ یہ دورے نیتن یاہو کے مخالفین کی طرف سے ہر ہفتے کے روز بڑے پیمانے پر مظاہروں کی مہم کے دوران ہوئے ہیں۔ صورتحال ایسی ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت کے گرنے کا امکان برقرار ہے۔

نیتن یاہو کا دورہ فرانس بنیادی طور پر ایران مخالف اہداف پر کام کرنا اور فلسطینیوں کے ساتھ جاری جھڑپوں کے معاملے پر بات کرنا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران فلسطینیوں کے ساتھ اسرائیل کی کشیدگی میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینیوں نے اسرائیلی فوجی بربریت کا جواب دیتے ہوئے صہیونی بستیوں کے مکینوں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 10 صہیونی مارے گئے۔ ان حالات میں اسرائیل نے ایران کے شہر اصفہان میں وزارت دفاع کی فیکٹری پر ڈرون حملہ کرکے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ ایران زیادہ نقصان پہنچا رہا ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ یورپی ممالک بالخصوص فرانس صیہونی حکومت کے اہم حامیوں میں سے ہیں۔ ایلیسی پیلس میں نیتن یاہو اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ایران کے خلاف کافی بیان بازی ہوئی۔ میکرون نے ایران کے جوہری پروگرام میں تیزی لانے پر اپنے الفاظ میں تنقید کی اور کہا کہ اس عمل کو جاری رکھنے کے ایران کے لیے نتائج ہیں۔ نیتن یاہو نے تجویز دی کہ ایران کے خلاف مزید سخت پابندیاں عائد کی جائیں اور ایران کی پاسدارانے انقلاب فورس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کی حیثیت سے گزشتہ 15 سالوں میں نیتن یاہو نے ہمیشہ یہ چال آزمائی ہے کہ جب بھی اندرونی مسائل سنگین ہوتے ہیں، ایران اور فلسطینی تنظیموں کے خلاف نئے الزامات عائد کیے جاتے ہیں، تاکہ اندرونی دباؤ کم ہو۔

ایلی کوہن نے سوڈان کے دورے کے دوران خرطوم کے ساتھ تل ابیب کے تعلقات کو ایک نئے مرحلے پر لے جانے کی کوشش کی۔ دورے سے واپسی پر انہوں نے کہا کہ جلد ہی سوڈان کے ساتھ واشنگٹن میں تاریخی معاہدے پر دستخط ہوں گے۔ سوڈان کی عبوری حکومت نے اسرائیلی وزیر خارجہ سے ملاقات میں بامعنی تعلقات کے بارے میں بات چیت کا عندیہ بھی دیا ہے۔

خرطوم کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششیں اس وقت جاری ہیں جب 2019 میں عمر البشیر کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے سوڈان شدید بحران کا شکار ہے۔ حالیہ برسوں میں سوڈان کو مکمل طور پر امریکہ، صیہونی حکومت اور سعودی عرب کی ایماء پر چلایا گیا ہے۔ یمن جنگ میں سوڈان کی شمولیت اس کا ثبوت ہے۔ صہیونی وزیر خارجہ کے دورہ سوڈان پر اپنے رد عمل میں یمن کی سیاسی کونسل کے رکن محمد الحوثی نے کہا کہ سوڈان اس وقت یمنیوں کے قتل عام میں مصروف ہے اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات بڑھا رہا ہے۔ ان کی دہشت گردی بے نقاب ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے