امریکہ

جنوب مشرقی ایشیا میں امریکی فوجی موجودگی میں توسیع

پاک صحافت واشنگٹن اور منیلا نے جمعرات کو فلپائن میں امریکی فوجی موجودگی کو بڑھانے پر اتفاق کیا، جس میں جنوب مشرقی ایشیا میں واقع اس ملک میں چار مزید اڈوں تک رسائی شامل ہے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق؛ معاہدے پر اسی وقت دستخط کیے گئے جب امریکی وزیر دفاع لائیڈ ایسٹن نے فلپائن کا دورہ کیا تاکہ فلپائن میں کئی دیگر فوجی اڈوں پر امریکی فوجیوں اور ہتھیاروں کی تعیناتی پر بات چیت کی جا سکے۔

اس معاہدے کے ایک حصے کے طور پر، واشنگٹن فلپائن میں اپنے موجودہ پانچ اڈوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے 82 ملین ڈالر مختص کرے گا، اور امریکی فوجی دستے فلپائن کے اسٹریٹجک مقامات پر چار دیگر اڈوں پر تعینات ہوں گے۔

فلپائن کے دورے سے قبل آسٹن نے جنوبی کوریا میں کہا کہ امریکہ شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے جوہری خطرے کے جواب میں جنوبی کوریا کی فوجی دستوں کے ساتھ مشترکہ مشقیں بڑھانے کے لیے جزیرہ نما کوریا پر اپنے جدید ہتھیاروں جیسے لڑاکا طیارے اور بمبار طیارے تعینات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یونہاپ نیوز ایجنسی کے حوالے سے بدھ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق؛ ریاستہائے متحدہ اور جنوبی کوریا نے ایک فضائی مشق کا انعقاد کیا جس میں اسٹریٹجک بمبار اور F-35 اور F-22 اسٹیلتھ جنگجو شامل تھے جس کا مقصد شمالی کوریا کے خلاف فوجی “مرضی اور صلاحیتوں” کا مظاہرہ کرنا تھا۔

جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے اعلان کیا کہ یہ مشق بدھ کو بحیرہ زرد کے اوپر ہوئی اور اس میں جنوبی کوریا کے F-35 لڑاکا طیاروں نے بھی حصہ لیا۔

یہ مشق اس وقت منعقد کی گئی جب شمالی کوریا اپنے اتحادیوں کے لیے امریکہ کی حمایت کی وجہ سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے جوہری وار ہیڈ لے جانے کے قابل میزائل تیار کر رہا ہے۔ یہ میزائل امریکی سرزمین تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے منگل کو سیول کے دورے پر کہا کہ امریکا جنوبی کوریا کو مزید جدید فوجی ساز و سامان بھیجے گا، جن میں F-35 اور F-22 لڑاکا طیارے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے