وزیر خارجہ

تسلط پسند قوتیں ایران کی سائنسی ترقی کو برداشت نہیں کر سکتیں: وزیر خارجہ

پاک صحافت دو ایٹمی شہدا کی برسی کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں وزیر خارجہ نے تاکید کی کہ تسلط پسند طاقتیں ایران کی سائنسی ترقی کو برداشت نہیں کرتیں۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دو ایٹمی سائنسدانوں کی شہادت کی برسی کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے لکھا ہے کہ ان سائنسدانوں کی شہادت ایک عظیم الشان واقعہ ہے۔ ملک کے اشرافیہ کے نوجوانوں کو اپنی سائنسی جدوجہد جاری رکھنے اور اسلامی ملک کی ترقی کے لیے موقع ملے گا، اہم سائنسی اہداف اور خود کفالت کے حصول کے لیے ایک اضافی حوصلہ افزائی ہوگی۔ بتادیں کہ جمعرات 12 جنوری 2010 کو سائنسدان مسعود علی محمدی اور بدھ 11 جنوری 2012 کو سائنسدان مصطفی احمدی روشن کو بم دھماکوں میں شہید کر دیا گیا تھا۔ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہید مصطفی احمدی روشن اور شہید مسعود علی محمدی ملک کی سائنسی اور تکنیکی ترقی کے میدان میں اس قدر مؤثر اور دیانتداری کے ساتھ جوش، ہنر اور مضبوط ارادے کے ساتھ ابھرے کہ متکبر، بالادستی اور سامراج کو شکست دے دی۔ عالمی نظام ہمارے ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ان مجاہدوں کی موجودگی کو برداشت نہیں کر سکتا۔

ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے اپنے پیغام میں کہا کہ دشمنوں کی چھوٹی اور چھوٹی سوچ کے مطابق وہ ہمارے سائنسدانوں کو قتل کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں تاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس حکم کو سائنسی اور ایٹمی آزادی کی بلندیوں تک پہنچنے سے روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دشمنوں نے اپنے مذموم عزائم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بزدلانہ انداز میں ملک کے سینئر ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا اور انہیں شہید کیا۔ لیکن دشمن جان لیں کہ ہمارے شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ شہیدوں کے خون نے ملک کے اشرافیہ کے نوجوانوں کو ایندھن دیا ہے اور ایران کے سائنسی ترقی اور خود انحصاری کے اہداف تک پہنچنے کے لیے ان کی جدوجہد کو ہوا دی ہے۔ اس پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ان دو انمول سائنسدانوں کی شہادت سے ملک کی آزادی اور ٹیکنالوجی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کی مدد کرنے کے ہمارے عزم کو تقویت ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے