صیھونی

صیہونی حکومت کے بنیاد پرست نمائندے کو حیفا شہر میں ہونے والی کانفرنس سے نکال باہر کیا گیا

پاک صحافت صیہونی کنیسیٹ کے ایک بنیاد پرست رکن “الموگ کوہن” نے پیر کی رات حیفا شہر میں فلسطینی بیانیہ کی جانچ کے موضوع پر منعقدہ ایک ثقافتی کانفرنس پر حملہ کیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین سے آئی آر این اے کے مطابق کوہن اور ان کے کچھ دوست حیفا شہر میں واقع کانفرنس ہال میں داخل ہوئے اور اس میں خلل ڈالنے کا منصوبہ بنایا تاہم بعض فلسطینی سیاسی کارکنوں نے ان کا راستہ روک کر انہیں ہال سے باہر نکال دیا۔

اس کانفرنس میں دہشت گردی کے مسئلے اور صیہونی حکومت کے خلاف عالمی پابندیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کانفرنس سے نکالے جانے کے بعد کوہن نے صہیونی پولیس میں اس کے کچھ منتظمین کے خلاف شکایت درج کرائی۔

یہ نمائندہ شدت پسند جماعت “یہودی طاقت” کا ایک بنیاد پرست رکن ہے جس کی قیادت اتمار بن غفیر کر رہے ہیں۔ بن غفیر کنیسٹ کے سب سے زیادہ بنیاد پرست ارکان میں سے ایک ہیں اور نیتن یاہو کی نئی کابینہ میں صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کی وزارت کے ممکنہ امیدوار ہیں۔

یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پانچ روز قبل نیتن یاہو صیہونی حکومت کی نئی کابینہ کی تشکیل کے لیے اپنے اتحادیوں کے ساتھ انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں، امریکہ نے اس حکومت کی سکیورٹی وزارتوں میں انتہا پسندوں کی تعیناتی کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

منگل کے روز صہیونی اخبار یدیعوت آحارینوت نے دائیں بازو کے اقتدار میں آنے کے بعد واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان اختلافات کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں لکھا: جو بائیڈن کی حکومت نے نیتن یاہو سے اعلان کیا ہے کہ وہ وزراء (جنگ) اور عوامی تحفظ کا انتخاب کرے گی۔ ان لوگوں میں جن کے ساتھ امریکہ کام کر سکتا ہے۔

اس اخبار نے مزید کہا: امریکہ نے تاکید کی ہے کہ تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان سیکورٹی تعاون کی کامیابی کے لیے نیتن یاہو کو ان وزارتوں میں لوگوں کی تقرری میں احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے