مذاکرات

ویانا مذاکرات کے معاملے پر ایران کی پارلیمنٹ میں بند دروازوں کے پیچھے اہم اجلاس

تھران پاک صحافت یورپی یونین کے ذریعے امریکہ کے ساتھ ایران کے مذاکرات کے درمیان ایران کی پارلیمنٹ نے بند دروازوں کے پیچھے ایک انتہائی اہم اجلاس منعقد کیا جس کے بارے میں پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے ترجمان ابوالفضل عموئی نے کہا کہ اگر دوسرا فریق ہماری تجویز کو قبول کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ ہم ایک اہم سمجھوتے کے قریب ہیں۔

ابوالفضل عموئی نے بتایا کہ اجلاس میں سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی، وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور چیف جوہری مذاکرات کار علی بکری اور ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ محمد اسلامی اور ترجمان بہروز کمال وندی نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ابھی تک مکمل معاہدے پر نہیں پہنچے لیکن اسی راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بات چیت میں قومی مفادات اور ایران کے اقتصادی مسائل پر خصوصی توجہ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ معاہدے کے نتیجے میں ایران کا تیل بغیر کسی رکاوٹ کے فروخت کیا جائے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی بغیر کسی رکاوٹ کے ایران تک پہنچ جائے۔ ابوالفضل عموئی نے کہا کہ اگر یہ شرائط پوری ہوئیں تو ہم 2015 کے جوہری معاہدے پر مکمل عمل درآمد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے اہم مطالبہ یہ ہے کہ پابندیاں ہٹائی جائیں۔ ترجمان نے کہا کہ اس میٹنگ میں قانون سازوں نے ضمانتوں کے بارے میں بات کی، جس پر مہمانوں نے حالات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔

یہ بھی پڑھیں

مظاہرہ

نیتن یاہو کے جرائم کے خلاف طلبہ اور سماجی احتجاج امریکہ سے یورپی ممالک تک پھیل چکے ہیں

پاک صحافت طلبہ کی تحریک، جو کہ امریکہ میں سچائی کی تلاش کی تحریک ہے، …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے