عراق

عراق میں جاری سیاسی تعطل کے خاتمے کے لیے رہنماؤں اور اعلیٰ حکام کی اہم ملاقات، کئی امور پر اتفاق

پاک صحافت عراق میں سیاسی جماعتوں اور اعلیٰ حکام کا اجلاس ہوا جس میں ملک کو درپیش سیاسی تعطل سے نکلنے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں تینوں بلدیاتی اداروں اور سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے شرکت کی جبکہ صدر دھڑے نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

اجلاس میں عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی، صدر برہم صالح، پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد حلبوسی اور اعلیٰ سیاستدانوں کے علاوہ عراق کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے شرکت کی۔

الجزیرہ ڈاٹ نیٹ نے رپورٹ کیا کہ میٹنگ میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موجود جماعتوں کا ایک وفد مقتدا صدر سے ملاقات کرے گا اور انہیں بحران کے حل کے لیے قومی مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے تیار کرے گا۔

قطر کی اس ویب سائٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شریک حکام اور رہنما اس بات پر متفق تھے کہ ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے نئے انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔

عراقی میڈیا کا کہنا ہے کہ اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہمیں مذاکرات کے ذریعے بحران کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ قومی مفادات کو دیگر موضوعات پر ترجیح دی جائے۔

اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ جمہوریت میں دوبارہ انتخابات کرانا اور اس طرح بحران کا حل تلاش کرنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔

اجلاس میں شامل لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ صدر دھڑے کو مذاکرات میں شامل کیا جائے تاکہ موجودہ بحران پر قابو پایا جا سکے۔

اجلاس میں شامل دھڑے بھی اس بات پر متفق نظر آئے کہ ہمیں میدان میں ایک دوسرے کے خلاف اشتعال انگیز اقدامات سے گریز کرنا ہوگا۔

عراق میں اکتوبر 2021 میں انتخابات ہوئے تھے لیکن اب تک حکومت سازی پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے