نیتن یاہو

اسرائیل مشکل ترین صورتحال سے دوچار ہے۔ صیہونی تجزیہ کار

(پاک صحافت) صیہونی تجزیہ نگار نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اپنے مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیل اخبار کے ایک معروف تجزیہ کار یوو لیمور نے ایک نوٹ میں لکھا ہے کہ پاس اوور (یہودی پاس اوور) کے موقع پر اسرائیل اپنے آپ کو پہلے سے کہیں زیادہ کئی حلقوں میں پھنسا ہوا پایا۔ آج غزہ میں اسرائیل کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے ہیں اور اس کے ناقابلِ حصول مقاصد، وہ اس پیچیدہ آپریشن میں پھنس گیا ہے جو شمال میں جاری ہے اور اس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آرہا ہے اور ایک ہفتہ پہلے سے ایران کی کارروائی، جو ایک علاقائی اور حتی کہ عالمی جنگ کا باعث بن سکتا ہے، نے ان مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

آج کوئی بھی اسرائیل کے سیاسی اور سیکورٹی حکام سے حسد نہیں کرتا، کیونکہ انہیں ان تمام مسائل کو ایک ہی وقت میں سنبھالنا ہے اور ایک ہی وقت میں ان خطرات کو کم کرنے کے لیے اپنے اقدامات کو بڑھانا ہے۔ یہاں یہ پوچھنا ضروری ہے کہ فیصلہ سازوں کے اشاریوں کے فریم ورک میں سیاسی کھیل کس حد تک شامل تھے اور یہ سیاسی کھیل کس حد تک ان کے ذاتی مفادات کے مطابق مسلسل بقاء کے لیے تھے اور اس میں کتنا درست ہونا تھا۔

آخری بار ایک اسرائیلی اڈے کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا (ایران کی تعزیری کارروائی سے پہلے) یوم کپور جنگ میں تھا، ان لوگوں کا تجربہ جو اس وقت رامات ڈیوڈ بیس پر تھے اب آئی ڈی ایف کی جنگی میراث کا حصہ ہے، لیکن اس ہفتے ناواتیم اڈے کو ایرانی میزائلوں نے نشانہ بنایا، ظاہر ہے کہ سب کو یہی توقع تھی کیونکہ وہ جانتے تھے کہ ایرانی فوجی اڈوں کو نشانہ بناتے ہیں اور شہری تنصیبات پر حملہ نہیں کریں گے، اس لیے فضائیہ کے اڈوں کے دفاع پر خصوصی توجہ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

اردن

اردن صہیونیوں کی خدمت میں ڈھال کا حصہ کیوں بن رہا ہے؟

(پاک صحافت) امریکی اقتصادی امداد پر اردن کے مکمل انحصار کو مدنظر رکھتے ہوئے، واشنگٹن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے