یمن

یمن: محاصرے کا جاری رہنا جنگ بندی میں توسیع کی راہ میں رکاوٹ بنے گا

صنعا {پاک صحافت} یمن کے نائب وزیر خارجہ نے کہا: یمنی قوم کی ناکہ بندی جاری رہنے سے جنگ بندی کی توسیع میں رکاوٹوں اور مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یمن کے المسیرہ چینل سے پاک صحافت کی منگل کی رپورٹ کے مطابق، حسین العزی نے مزید کہا: محاصرہ ایک جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یہ انتہائی شرمناک ہے کہ مغربی ممالک اور اقوام متحدہ کا کردار ناکہ بندی کو مضبوط کرنے اور اسے فوجی اور مذاکراتی ہتھیار کے طور پر قانونی شکل دینے تک محدود ہے۔

العزی نے کہا: اقوام متحدہ اور مغربی حکومتیں خلیج فارس کے ممالک کی گاجر اور امریکہ کی لاٹھی کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں اور ان کا قوانین سے کوئی تعلق نہیں ہے اور تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کی تجویز پر یمن میں 2 اپریل  سے دو ماہ کی جنگ بندی قائم کی گئی تھی، جن میں سے ایک اہم ترین 18 ایندھن بردار بحری جہازوں کی الحدیدہ بندرگاہوں پر آمد اور ہفتہ وار دو بحری جہازوں کی اجازت ہے۔ صنعاء ہوائی اڈے سے راؤنڈ ٹرپ پروازیں لیکن جارح اتحاد کی طرف سے اس جنگ بندی کی سینکڑوں بار خلاف ورزی کی جا چکی ہے۔

سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات سمیت متعدد عرب ممالک کے اتحاد کی شکل میں اور امریکہ کی مدد اور سبز روشنی سے، عبد ربو کو واپس کرنے کے بہانے یمن – سب سے غریب عرب ملک – کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے شروع کیے ہیں۔ منصور ہادی، 6 اپریل 1994 سے اس ملک کے مستعفی اور مفرور صدرہیں ۔

عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف سمیت اقوام متحدہ سے وابستہ اداروں نے بارہا خبردار کیا ہے کہ یمن پر جارحیت پسندوں کے مسلسل حملوں کی وجہ سے اس ملک کے عوام کو قحط اور ایک ایسی انسانی تباہی کا سامنا ہے جس کی پچھلی صدی میں مثال نہیں ملتی۔

بہت سے ماہرین یمن پر سعودی اتحاد کے حالیہ حملوں میں اضافے کو اس اتحاد کی یمن میں اپنے مقاصد کے حصول میں ناکامی کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔ اقوام متحدہ یمن میں تنازعات کے جاری رہنے اور اس ملک کے غیر انسانی محاصرے کو پچھلی صدی میں بے مثال قحط اور انسانی تباہی کے واقع ہونے کی وجہ سمجھتی ہے۔

یمن میں جنگ بندی، جس کی جارح سعودی اتحاد کی جانب سے بارہا خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے، اس کی تجدید کے لیے اقوام متحدہ کی مشاورت کے بعد اس میں مزید دو ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

صیہونی حکومت کی طرف سے رفح پر حملے کیلئے پابندیاں اور رکاوٹیں

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی بربریت اور قتل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے