ایران

ایران نے جوہری معاہدے پر نئے مطالبات کے امریکی دعوے کو مسترد کر دیا

تھران {پاک صحافت} ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے امریکہ کے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا کہ دوحہ مذاکرات کے دوران ایرانی مذاکراتی ٹیم نے نئے مطالبات اٹھائے تھے۔

بدھ کو تہران میں اپنے قطری ہم منصب محمد بن عبدالرحمن الثانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر عبداللہیان نے ایک بار پھر زور دیا کہ ان کا ملک ایک اچھا اور مضبوط معاہدہ چاہتا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے میڈیا میں امریکا کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جے سی پی او اے کے علاوہ کوئی مطالبہ نہیں کیا۔

حال ہی میں یورپی یونین کی ثالثی میں ایران اور امریکا نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بالواسطہ طور پر جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کیے تھے۔

اس کے بعد ایران کے لیے امریکی نمائندے رابرٹ میلے نے دعویٰ کیا کہ دوحہ مذاکرات کے دوران ایران نے کچھ نئے مطالبات کیے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھی میلی کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا کہ ایران ایسے مطالبات اٹھاتا رہتا ہے جن کا جوہری معاہدے سے قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے