ترجمان وزارت دفاع

ہم یوکرین کی جنگ کو جوہری جنگ میں تبدیل نہیں کرنا چاہتے: امریکہ

واشنگٹن {پاک صحافت} پینٹاگون کے ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ کا نتیجہ کچھ بھی ہو، یورپ کی سلامتی بدل گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق، جان کربی نے جمعرات کی صبح کہا کہ دنیا میں کوئی بھی یوکرین کی جنگ کو ایٹمی جنگ میں تبدیل نہیں دیکھنا چاہے گا۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جو توپ خانہ یوکرین بھیجنا تھا اس میں سے نصف سے زیادہ یوکرین بھیج دیا گیا ہے۔

اسی طرح انہوں نے کہا کہ یوکرین کو اسلحہ بھیجا جاتا رہے گا۔ امریکی میڈیا کے مطابق یوکرائن کی جنگ جوہری جنگ میں تبدیل ہونے کے امکان کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکان سے خوفزدہ ہونا ایک غیر ذمہ دارانہ خطرہ ہے اور کوئی نہیں چاہتا کہ یوکرائنی جنگ جوہری جنگ میں بدل جائے۔

پینٹاگون کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن یوکرین میں اپنے کسی بھی اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یوکرین کو اس وقت بہت زیادہ ضرورت ہے اور سب کو اس کی مدد کرنی چاہیے اور ہم یوکرین کے لیے اپنی امداد جاری رکھیں گے۔

اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ روس بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے اپنی دفاعی صنعتوں کی تعمیر نو نہیں کر سکے گا۔

باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ مغربی ممالک بالخصوص امریکا اور برطانیہ کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کی وجہ سے یوکرین کی جنگ طول پکڑ رہی ہے اور یہ ممالک یوکرین کی جنگ کو طول دینا چاہتے ہیں تاکہ روس کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچا سکے۔

اسی طرح باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ روس یوکرین جنگ دراصل روسو مغرب کی جنگ ہے اور یہ سرد جنگ کی جدید ترین شکل ہے اور مغربی ممالک یوکرین کو جو ہتھیار دے رہے ہیں وہ محبت میں نہیں بلکہ بہانے سے ہیں۔ روس کے ساتھ اپنی پرانی دشمنی نکال رہے ہیں۔

نوٹ: یہ ذاتی خیالات ہیں۔ پاک صحافت کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے