بیت المقدس

فلسطینیوں کے غصے کے شعلے دیکھ کر اسرائیلی وزیر خارجہ نے اعلان کیا: مسجد اقصیٰ کے استعمال کے لیے وقت کی تقسیم کا کوئی ارادہ نہیں

یروشلم {پاک صحافت} اسرائیل کے وزیر خارجہ یائر لبید نے اتوار کو کہا کہ صیہونی حکومت مسجد الاقصی کو مختلف مذاہب میں تقسیم کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

صہیونی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل مسجد الاقصی کی موجودہ حیثیت پر قائم رہنے کے لیے پرعزم ہے، اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی اور مسجد کو مختلف مذاہب کے درمیان تقسیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

لبید نے کہا کہ اسرائیل نے لاکھوں فلسطینی مسلمانوں کو مسجد الاقصیٰ میں نماز ادا کرنے کی اجازت دی، حالانکہ بعض فلسطینی تنظیموں کی طرف سے اشتعال انگیز کارروائیاں بھی کی گئیں۔

خیال رہے کہ جمعہ کی صبح بیت المقدس میں واقع مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس کے داخل ہونے کے بعد وہاں موجود نمازیوں کے ساتھ جھڑپ میں 57 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

یہودیوں کی عید کا تہوار تھا جو کئی روز تک جاری رہا، اسی دوران یہودی بار بار مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے جس کی وجہ سے کشیدگی مزید بڑھ گئی۔

مسجد اقصیٰ کی موجودہ صورت حال 1917 سے جاری ہے۔ فلسطین پر برطانوی تسلط کے دوران بھی یہی صورتحال رہی۔ جب اسرائیل نے 1967 میں بیت المقدس پر قبضہ کیا تو حالات بار بار خراب ہوتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

مقاومتی راہبر

راےالیوم: غزہ میں مزاحمتی رہنما رفح میں لڑنے کے لیے تیار ہیں

پاک صحافت رائے الیوم عربی اخبار نے لکھا ہے: غزہ میں مزاحمتی قیادت نے پیغامات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے