ویانا مذاکرات

کیا جوہری معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں یا اس پر جلد دستخط ہونے کی امید ہے؟

پاک صحافت یورپی کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات ایک حساس مرحلے پر پہنچ چکے ہیں۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی کمیشن کی ترجمان نبیلہ مصرالی نے ایران کے جوہری معاہدے کے نفاذ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات اپنے آخری مرحلے میں پہنچ گئے ہیں۔

ماضی میں بھی یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے انچارج جوزف بوریل نے بھی اپنے بیان میں ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے جوہری معاہدے سے نکل کر بہت بڑی غلطی کی ہے۔

قبل ازیں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بیلجیئم کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ صوفیہ ولیمز کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں ویانا مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ باقی ایک یا دو مسائل کو حل کیا جانا چاہیے۔ امریکہ کو فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے اور یورپی یونین کے نمائندے اس کی پیروی کر رہے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے بارہا کہا ہے کہ امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور واشنگٹن کو پابندیوں کے خاتمے کے معاہدے پر واپس آنا چاہیے اور امریکہ کو اپنی باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔

ایران کا مؤقف ہے کہ امریکی پابندیوں کا خاتمہ محض کاغذوں پر نہیں ہونا چاہیے بلکہ عملی طور پر نظر آنا چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے نائب سربراہ عباس مقتدائی نے یورپی یونین کے خارجہ امور کے نائب سربراہ اور ویانا ڈائیلاگ کے کوآرڈینیٹر اینریک مورا کے دورے کے بارے میں کہا کہ یورپی فریق کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ایرانی قوم کو اس بات کی ضرورت ہے۔ مفادات کے تحفظ کے حوالے سے اس کی غفلت اس کے اپنے نقصان میں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے