یمن

انصاراللہ نے سعودی عرب کو تین دن کی مہلت دی ہے

صنعا {پاک صحافت} یمن کی بااثر تحریک انصار اللہ جسے حوثی باغی تنظیم بھی کہا جاتا ہے، نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنگ بندی پر بات کرنے کے لیے سعودی عرب پر اپنے حملے تین دن کے لیے معطل کر رہی ہے لیکن اس دوران سعودی عرب نے یمن کے دارالحکومت پر حملے روک دیے ہیں۔

ہفتہ کے روز تحریک انصار اللہ نے اعلان کیا کہ اس نے تین دن کے لیے سعودی عرب کے خلاف میزائل اور ڈرون حملے روک دیے ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ جنگ بندی مستقل ہو جائے گی اگر سعودی قیادت میں اتحاد اس پیشکش کو قبول کر لے، یمن پر حملے بند کر دے، یمن کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی ختم کر دے اور صنعا کے ہوائی اڈے پر حملے بند کر دے۔

انصار اللہ تحریک کی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی مشاط نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ ہم یمن کے اندر مارب اور دیگر علاقوں میں سعودی اتحادیوں کے خلاف زمینی کارروائی بھی روک رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم یکطرفہ طور پر سعودی عرب پر زمینی، فضائی اور پانی کے ذریعے اپنے حملے روک رہے ہیں۔ مہدی مشاط کا کہنا تھا کہ ہم تمام جنگی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے بھی تیار ہیں، اس کے جواب میں سعودی اتحاد ہمارے ان لوگوں کو رہا کرے جنہیں اس نے قید کیا ہے۔

مہدی مشاط نے کہا کہ اگر سعودی عرب جنگ بندی چاہتا ہے تو ہم اس اعلان کو مستقل حکمت عملی میں تبدیل کر دیں گے۔

ایک سعودی اہلکار نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں انصار اللہ کی تجویز کے بارے میں معلومات ملی ہیں، لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ تجویز ہم تک باضابطہ چینلز کے ذریعے پہنچے، اس کے بعد ہم اس بارے میں کوئی فیصلہ کریں گے۔ سعودی عہدیدار نے کہا کہ عمان کی حکومت سعودی عرب اور یمن کے درمیان ثالث کا کردار ادا کر رہی ہے اور اس کے ذریعے پیغامات کا تبادلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے