میزائل

ہر روز ہزاروں ایرانی میزائل اور راکٹ اسرائیل کی حماقت کا انتظار کرتے ہیں: سابق اسرائیلی جنرل

تل ابیب {پاک صحافت} صیہونی فوج کے ایک سابق جنرل نے تل ابیب کو خطے میں ہر قسم کی سازش سے خبردار کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ صیہونی فوج جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔

سابق صیہونی فوجی جنرل کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل نے حماقت کرتے ہوئے ایران پر حملہ کیا تو روزانہ تین ہزار میزائل اور راکٹ صیہونی حکومت کے منتظر ہیں۔

پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق صیہونی جنرل اسحاق برک نے خبردار کیا اور کہا کہ شام، یمن، عراق اور غزہ میں اسرائیل کے حامی ایران نواز گروہ پر میزائلوں اور راکٹوں کی بارش کی وجہ سے اسرائیلی فوج خطے میں جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔ پٹی کریں گے۔

صہیونی جنرل نے کہا کہ یہ جنگ کئی محاذوں پر ہوگی اور اسرائیل اس کے لیے تیار نہیں ہے۔ جنرل برک نے کہا کہ نئی جنگ ہمیں برسوں پیچھے کر دے گی اور ہمیں ان مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا جن کا سامنا ہم نے پہلے کی جنگوں میں کیا ہے۔

اسی طرح اس صیہونی حکومت کے سابق فوجی جنرل نے کہا کہ اسرائیل مستقبل میں کسی جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔

ادھر ایک امریکی تھنک ٹینک نے بھی لکھا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے حوالے سے اسرائیلی دعویٰ بے معنی ہے اور ایرانی فوج کے ساتھ دفاعی نظام کی وجہ سے اسرائیل کو تزویراتی چیلنجز کا سامنا ہے۔

باخبر حلقوں کا خیال ہے کہ عالمی رائے عامہ اپنی جھوٹی اور کھوکھلی طاقت کو ظاہر کرنے کے لیے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کی بات کرتی ہے لیکن اس کے اصل حامی اسرائیل اور امریکا سب جانتے ہیں کہ ایران کا جوہری تنصیبات پر حملہ کرنا اپنی ہی قبر کھودنے کے مترادف ہے۔ ہاتھ اور اگر اسرائیل یا اس کے آقاؤں میں ایران پر حملہ کرنے کی ہمت ہوتی تو وہ اب تک کر چکے ہوتے لیکن وہ اپنے انجام سے بخوبی واقف ہیں اسی لیے یہ چالیں دے کر اپنے دل کا غصہ نکالیں۔

نوٹ: یہ ذاتی خیالات ہیں۔ پاک صحافت کا ان سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

صعدہ

المسیرہ: سعودی عرب نے یمن کے سرحدی علاقوں کو میزائل اور توپ خانے سے نشانہ بنایا

پاک صحافت یمن کے المسیرہ نیٹ ورک نے جمعہ کی رات اطلاع دی ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے