ایران

آئی اے ای اے کا جانبدارانہ رویہ ایک بار پھر منظر عام پر آگیا، ایران پر جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے ایران کے جوہری پروگرام پر ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے۔

آئی اے ای اے نے بدھ کو اپنی نئی رپورٹ میں اس سے قبل کے دعوؤں کو دہرایا کہ ایران نے افزودہ یورینیم کی مقدار میں اضافہ کیا ہے۔

ایجنسی نے تہران پر جوہری معاہدے JCPOA کی خلاف ورزی کا الزام بھی لگایا۔

آئی اے ای اے نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے 20 فیصد افزودہ یورینیم کے ذخائر 148 کلوگرام تک پہنچ گئے ہیں۔

ایسی صورت حال میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور جوہری معاہدے کے باقی ماندہ فریقوں کے درمیان تہران کے خلاف پابندیاں اٹھانے کے لیے نومبر کے آخر میں ویانا میں بات چیت شروع ہوگی۔

دوسری جانب ایران کے نائب وزیر خارجہ البقری کنی نے پابندیوں کے خاتمے کے مقصد سے جاریہ ہفتے پیرس، برلن، لندن اور میڈرڈ کا دورہ کیا۔

ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ماضی میں بھی اپنے روسی، چینی، برطانوی، جرمن اور فرانسیسی ہم منصبوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

اسلام آباد: ایران کے صدر کا دورہ ہمہ گیر تعاون کو مزید گہرا کرنے کا موقع تھا

پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ حالیہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے