مقتدا صدر

عراق کو فرقہ وارانہ تشدد پر اکسانے کی کوششیں جاری ہیں: مقتدیٰ صدر

بغداد {پاک صحافت} مقتدا صدر کا کہنا ہے کہ دیالہ کی پرتشدد کارروائیوں کا مقصد علاقے میں فرقہ وارانہ تشدد پھیلانا تھا۔

الصدر دھڑے کے سربراہ مقتدا صدر کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں عراق کے صوبہ دیالہ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کا مقصد علاقے کو فرقہ وارانہ تشدد کی آگ میں لپیٹنا ہے۔

مقتدا صدر نے ٹویٹ کیا کہ صوبہ دیالہ میں اب بھی خطرہ موجود ہے۔ وہاں جان بوجھ کر فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ اس وقت مختلف مسائل کا شکار ہے۔

الصدر دھڑے کے سربراہ کے اس بیان کی طرف توجہ اس لیے دی جا رہی ہے کہ گذشتہ ہفتے دہشت گرد گروہ داعش نے عراق کے صوبہ دیالہ کے المقدادیہ قصبے کے اررشاد گاؤں پر حملہ کر کے کم از کم 11 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس گاؤں میں زیادہ تر شیعہ مسلمان رہتے ہیں۔

الصدر دھڑے کے سربراہ کے علاوہ کئی عراقی رہنماؤں نے بھی کہا ہے کہ عراق کو فرقہ وارانہ تشدد میں جھونکنے کی کوششیں جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

رفح

رفح پر حملے کے بارے میں اسرائیلی حکومت کے میڈیا کے لہجے میں تبدیلی

(پاک صحافت) غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح پر ممکنہ حملے کی صورت میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے