قاسم سلیمانی

شہید کا خون رنگ لانے لگا! امریکی اہلکار کے اعتراف نے واشنگٹن کی پالیسیوں کو بے نقاب کردیا

تھران {پاک صحافت} ایران کے امور سے متعلق امریکی نمائندے نے ایک بیان میں اعتراف کیا ہے کہ آئی آر جی سی کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے قتل نے امریکہ کی سلامتی کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔

نیوز چینل المیادین کی رپورٹ کے مطابق ایران کے لیے امریکی خصوصی ایلچی رابرٹ مالی نے کہا ہے کہ آئی آر جی سی کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل نے دنیا کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔ رابرٹ مالی نے گذشتہ ماہ نیوز چینل این بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ حکومت کی جانب سے شہید قاسم سلیمانی کو قتل کرنے کے فیصلے کے حوالے سے ، جو لوگ یہ دعویٰ کر رہے تھے کہ ان کی پالیسیوں کا مقصد امریکی عوام کو محفوظ رکھنا ہے۔ شہید قاسم سلیمانی کا قتل اور زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی اپنانے سے آج امریکہ کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ رابرٹ گارڈنر نے کہا کہ ایسی پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ کی سلامتی آج اپنی نچلی ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ آج ایران اپنے جوہری پروگرام کو پہلے سے زیادہ وسیع پیمانے پر آگے بڑھا رہا ہے اور ساتھ ہی اس نے خطے میں اپنی سرگرمیوں کو مزید تقویت دی ہے۔

ٹرمپ اور نیتن یاہو
قابل ذکر ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر 2018 میں جوہری معاہدے سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ ٹرمپ نے ایٹمی معاہدے کے تحت نہ صرف معطل پابندیوں کو بحال کیا بلکہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی بھی اختیار کی۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ حکومت نے ایران کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں بھی کیں ، جیسے قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی عراق کے نائب کمانڈر شہید ابو مہدی الموہندیس کا قتل۔ لیکن ان سب کے باوجود ٹرمپ حکومت کی تمام پالیسیاں ایران کے خلاف فلاپ ہو گئیں۔ آج ٹرمپ اب امریکہ کے صدر نہیں رہے اور اپنے وجود کی جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ ایران پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ بین الاقوامی اسٹیج پر موجود ہے۔ آج ایران مسلسل خطے میں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی امریکہ کے خلاف اسٹریٹجک فتوحات حاصل کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یمنی افواج

یمن کا امریکی ڈسٹرائر اور اسرائیلی جہاز پر حملہ

(پاک صحافت) یمنی مسلح افواج نے خلیج عدن میں ایک امریکی جہاز اور ڈسٹرائر اور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے