میزائل حملہ

ایران کی انتقامی کارروائیوں کے طول و عرض سے صہیونی حلقوں کی حیرانی

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ اور ماہرین نے مقبوضہ فلسطین میں اس حکومت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی انتقامی کارروائیوں کے طول و عرض پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے کسی بھی نئی حماقت کے مہلک نتائج سے خبردار کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق صیہونی ابھی تک مقبوضہ فلسطین میں اسلامی جمہوریہ ایران کی انتقامی کارروائی کے صدمے سے نہیں نکلے ہیں لیکن اس ایرانی کارروائی سے متعلق خبریں اور تجزیے اب بھی عبرانی میڈیا کی سرخیوں میں ہیں۔ عبرانی میڈیا نے اعلان کیا کہ 14 اپریل 2024 کی رات کو ایران کا اسرائیل پر حملہ عالمی سلامتی کی تاریخ میں گائیڈڈ میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے سب سے زیادہ مرتکز اور مربوط حملہ تھا اور ایرانی ڈرون کئی مقامات سے اور 1,000 سے 1,500 کلومیٹر کے فاصلے سے فائر کیے گئے۔

اسی تناظر میں ایک صیہونی اہلکار نے جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا انگریزی اخبار فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: ایران کے ڈرون سکواڈرن نے اسرائیل کے رد عمل کی تحقیقات اور اس کے دفاعی نظام کے مقام اور راستوں کا پتہ لگانے کے لیے بھیجے گئے اپنے ڈرونز کو ڈیزائن کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی میزائلوں کے قریب پہنچ کر بنیامین نیتن یاہو کا طیارہ اپنی حفاظت کے لیے ناواتیم ایئر بیس سے اڑان بھرا۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے