مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی کے بارے میں کہا ہے کہ ایران نے اپنی نئی ڈیٹرنس سے صیہونیوں کی زندگیوں میں خوف پیدا کر دیا ہے اور اس حکومت کے حکام کے درمیان حالیہ اختلافات اس دعوے کی تصدیق کرتے ہیں۔

دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کے بعد ایران کے اعلی سطح کے قومی اور فوجی حکام نے کہا تھا کہ یہ دہشت گردانہ حملے کا ضرور جواب دیا جائے گا اور ایران جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ نتیجتاً ایران نے اس حملے کے خلاف جوابی کارروائی کا عزم کیا اور بالآخر اس ہفتے ہفتہ کو ایک تعزیری حملہ کیا۔

ایک مصری مصنف اور تجزیہ کار سامح عسکر نے اس سوال کے جواب میں لکھا کہ ایرانیوں نے اس حملے کا اعلان مقررہ وقت سے پہلے کیوں کیا: ایران اسرائیل کو پیغام دینا چاہتا تھا؛ کیونکہ ایران جنگ کی تلاش میں نہیں بلکہ ڈیٹرنس پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسرائیل کو ایک بار پھر اپنے مفادات اور افواج پر حملے بند کرنے پر مجبور کرنا۔

حملے کے وقت کے بارے میں انہوں نے دعوی کیا ہے کہ ایرانیوں نے حملے سے نہ صرف چند گھنٹے قبل، بلکہ اس کے نفاذ سے چند دن پہلے اپنے حملے کی اطلاع اور اعلان کیا تھا۔ لہٰذا امریکہ نے 72 گھنٹے پہلے حملے کی تاریخ کا اعلان کر دیا، تاہم وہ اسرائیل پر اس حملے کو پسپا کرنے اور میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے میں ناکام رہا اور انہیں مقبوضہ فلسطینی سرزمین کی گہرائی تک پہنچنے سے روک نہیں سکا۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

حماس کو صیہونی حکومت کی پیشکش کی تفصیلات الاخبار نے فاش کردیں

(پاک صحافت) ایک معروف عرب میڈیا نے حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے حوالے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے