فلسطینی بچے

غزہ کے بچوں کی کٹی ہوئی لاشیں اسرائیل کی بربریت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ یونیسیف

(پاک صحافت) اقوام متحدہ نے غزہ میں ہر منٹ میں ایک بچہ صہیونی جرائم کا شکار ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں بچوں کی کٹی ہوئی لاشیں اسرائیل کی بربریت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں غزہ میں بچوں کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں بچوں کی ٹوٹی ہوئی لاشیں اور گمشدہ زندگیاں اس ظلم و بربریت کا واضح ثبوت ہیں۔ یونیسیف کے ترجمان انگرام تھیسس جو حال ہی میں غزہ میں اپنے مشن سے واپس آئے ہیں، نے کہا ہے کہ غزہ میں ہر 10 منٹ میں ایک بچہ ہلاک یا زخمی ہوتا ہے، اور غزہ میں بچوں کے قتل اور معذوری کو روکنے کا واحد طریقہ فوری طور پر جنگ بندی قائم کرنا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں اپنے مشن کے دوران ہسپتالوں، گلیوں اور بے گھر افراد کے خیموں میں زخمی بچوں کی تعداد دیکھ کر وہ حیران رہ گئے۔ یونیسیف کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق غزہ میں 12 ہزار سے زائد بچے شدید زخمی ہوئے ہیں تاہم میری رائے میں حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے