ترک صدر نے ملک میں احتجاج کرنے والوں کو شدید دھمکی دے دی

ترک صدر نے ملک میں احتجاج کرنے والوں کو شدید دھمکی دے دی

انقرہ (پاک صحافت) ترک صدر رجب طیب اردوان نے یونیورسٹی میں نئے ڈائریکٹر کی تقرری کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں دہشت گردوں سے تشبیہ دیتے ہوئے شدید دھمکی دے دی ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق ترک صدر نے مظاہرین کو دہشتگردوں سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت اس احتجاج کو حکومت مخالف احتجاج بننے کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔

ترک صدر نے پارٹی اجلاس میں واضح طور پر کہا ہے کہ حکومت اس احتجاج کو روکنے کیلئے ہر وہ اقدام کرے گی جو ضروری ہوں گے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک دہشتگردوں کے ذریعے نہیں چلے گا۔

ترک صدر نے بوغازجی یونیورسٹی کے نئے ڈائریکٹر کی تقرری کی تھی جس کے خلاف ایک ماہ سے احتجاج جاری تھا، پولیس کے کریک ڈاؤن میں رواں ہفتے سیکڑوں طالب علم اور ان کے حامی حراست میں لئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ترک صدر طیب اردوان نے اپنے دور اقتدار کو طول دینے کے لیے نئے آئین کا عندیہ دیا تھا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق طیب اردوان نے کہا تھا کہ وقت ہے کہ ملک میں نئے آئین پر بحث کی جائے، اتحادیوں میں اتفاق رائے ہوا تو مستقبل میں نئے آئین پر کام کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا  تھا کہ ترکی کے مسائل کی وجہ یہ ہے کہ ہمیشہ آئین کو قابضوں نے مرتب کیا۔

ترکی میں اگلے صدارتی و پارلیمانی انتخابات 2023 میں ہوں گے، طیب اردوان 2023 میں دوبارہ منتخب ہوئے تو 2028 تک صدر رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے