امریکی سینیٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ مجرم قرار، ان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا

امریکی سینیٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ مجرم قرار، ان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا

واشنگٹن (پاک صحافت) امریکی سینیٹ میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مجرم قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے یہ مطالبہ ٹرمپ کے مؤاخذے کے حوالے سے ڈیموکریٹس کی دلائل مکمل ہونے پر کیا گیا۔

ڈیموکریٹ ارکان کا کہنا تھا کہ اگر سابق صدر کو اپنے کیے کی سزا نہ دی گئی تو وہ دوبارہ لوگوں کو تشدد پر اُکسا سکتے ہیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق مؤاخذے کی کارروائی کے دوران ڈیموکریٹک ارکان نے سابق صدر کو 6 جنوری کے پرتشدد واقعات کے تناظر میں سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

اس سلسلے میں ڈیموکریٹک ارکان نے سی سی ٹی وی کی فوٹیج اور دیگر شواہد پیش کیے، جن سے واضح ہو گیا کہ کانگریس کی عمارت پر چڑھائی کرنے والوں کو صدر ٹرمپ نے اُکسایا تھا۔

اپنے کیس کے حق میں ڈیموکریٹک ارکان نے ہنگامہ آرائی کے عینی شاہدین کی گواہیاں بھی پیش کیں، جن میں پولیس، انٹیلی جنس افسران، سرکاری ملازمین اور عالمی میڈیا کے نمایندوں کے انٹریو شامل ہیں، استغاثہ کی ٹیم کے مرکزی رکن جیمی راسکن نے اپنے دلائل میں کہا کہ 6جنوری کو جو کچھ ہوا اس بارے میں ارکان کو منطقی انداز میں سوچنے کی ضرورت ہے، حملہ آوروں نے عمارت کی کھڑکیوں کو توڑا، افسران کو یرغمال بنایا اور محافظوں سے ہاتھا پائی کی۔

کیپٹل ہل میں ہنگامہ آرائی کے وقت ٹرمپ نے 2گھنٹے تک کچھ بھی نہیں کیا، حالاں کہ بطور صدر وہ اس صورت حال پر قابو پاسکتے تھے، راسکن نے ایوان میں وڈیو بھی دکھائی جس میں بلوائی سابق نائب صدر مائیک پنس کو پھانسی دینے کے نعرے لگارہے تھے۔

واضح رہے کہ مائیک پنس نے ٹرمپ کی جانب سے جو بائیڈن کی کامیابی کی تصدیق کا عمل روکنے کا مطالبہ نظر انداز کردیا تھا جس پر صدر ٹرمپ ان سے ناراض تھے۔

ایک اور وڈیو کلپ ڈیانا نامی خاتون نے اقرار کیا کہ ہم نے جو کچھ بھی کیا وہ صدر ٹرمپ کے کہنے پر کیا، باغیوں نے پولیس کو بھی یہی کہا کہ وہ صدر کے احکامات پر عمل کر رہے ہیں۔

اس کے علاوہ کئی ٹی وی انٹرویوز بھی دکھائے گئے، جن میں مظاہرین یہ کہہ رہے تھے کہ انہوں نے کیپٹل ہل پر اس لیے حملہ کیا ہے کیوں کہ ٹرمپ نے انہیں ایسا کرنے کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب جمعہ کے روز ٹرمپ کے وکلا نے ان کے دفاع میں اپنا کیس پیش کرنے سے پہلے ہی واویلا کرنا شروع کردیا، سابق صدر کی ٹیم کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن کی حکومت کی طرف سے ٹرمپ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان کے خلاف الزامات بے بنیاد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

جرمن فوج

جرمن فوج کی خفیہ معلومات انٹرنیٹ پر لیک ہو گئیں

(پاک صحافت) ایک جرمن میڈیا نے متعدد تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک نئے سیکورٹی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے