فلسطین میں یہودیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ، سال 2022 کے آخر تک فلسطینیوں اور یہودیوں کی تعداد برابر ہوجائے گی، اہم انکشاف

فلسطین میں یہودیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ، سال 2022 کے آخر تک فلسطینیوں اور یہودیوں کی تعداد برابر ہوجائے گی، اہم انکشاف

فلسطین کے سرکاری ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں سال 2020ء کے آخر تک فلسطینی آبادی کی تعداد بیان کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں  فلسطینیوں کی کل تعداد13.7 ملین فلسطینی ہے، ان میں 52 لاکھ فلسطین میں ہیں، ان میں سے 16 لاکھ سنہ 1948 کے علاقوں میں قیام پذیر ہیں، 62 لاکھ عرب ممالک میں  اور  سات لاکھ 38 ہزار دوسرے ممالک میں آباد ہیں۔

اعدادو شمار کے مطابق سنہ 2020 کے آخر میں تاریخی فلسطینی علاقوں میں فلسطینیوں کی آبادی تقریبا 6.80 ملین تک پہنچ گئی ہے جبکہ سال کے آخر تک یہودیوں کی تعداد 6.88 ملین تک پہنچنے کی توقع ہے۔

سال 2022 کے آخر تک فلسطینیوں اور یہودیوں کی تعداد برابر ہوجائے گی  اور فلسطینیوں اور یہودیوں کی تعداد تقریبا  7.1 ملین ہونے کا امکان ہے۔

مقبوضہ مغربی کنارے  اور غزہ کی پٹی میں میں فلسطینی آبادی 5.2 ملین افراد پر مشتمل ہے، مغربی کنارے میں تقریبا31 لاکھ اور غزہ کی پٹی میں 21 لاکھ ہے۔

سال 2017 کے لیے مہاجرین کی آبادی کا تناسب ریاست فلسطین میں بسنے والی کل فلسطینی آبادی کا تقریبا 42 فیصد تھا، مغربی کنارے میں 26 فی صد اور غزہ کی پٹی میں 66فی صد رہا۔

پیدائش کی کل شرح (2017-2019) کے دوران کم ہوکر 3.8 پیدائش ہوگئی جبکہ 1999 میں یہ شرح 4.6 تھی، مغربی کنارے میں 3.8 اور غزہ کی پٹی میں 3.9 شرح پیدائش ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے