صومالیہ میں خطرناک بم دھماکہ، 21 افرد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے

صومالیہ میں خطرناک بم دھماکہ، 21 افرد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے

موغادیشو (پاک صحافت) صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو کے ایک ریستوران میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب ایک شدید بم دھماکہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 21 افرد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق حکام نے شبہہ ظاہر کیا ہے کہ دہشت گردی کی کارروائی ایک خودکش بمبار کے ذریعے کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں متاثرہ عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی، جہاں سے درجنوں افراد کو نکالنے کے لیے امدادی ٹیمیں بھاری مشینری کے ساتھ کارروائی میں مصروف ہیں۔

حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا، جب لوگ رات کا کھانا کھا رہے تھے اور ریستوران پوری طرح سے لوگوں سے بھرا ہوا تھا، دھماکا اتنا زوردار تھا کہ گونجنے کی آاوز شہر میں ہر جانب سنی گئی جب کہ قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، جن میں ایک مکمل تباہ ہو گئی۔

واضح رہے کہ لولو یمنی نامی اس ریستوران پر دہشت گردی کا یہ دوسرا واقعہ ہے، کھانے کی مناسبت سے یہ ریستوران ملازمین، حکومتی افراد اور سیکورٹی فورسز میں مقبول ہے۔

دوسری جانب حکام نے مبینہ خودکش حملے کی ذمے داری عسکریت پسند گروہ الشباب پر عائد کی ہے۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل ہی الشباب کی جانب سے نیم خودمختار صوبے پنٹ لینڈ کے بندرگاہی شہر بوساسو کے ایک قید خانے پر حملے میں کم از کم 8 سیکورٹی اہل کار ہلاک ہوگئے تھے جب کہ پولیس کے مطابق کارروائی کے دوران مشتبہ دہشت گردوں سمیت کئی افراد جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

الشباب نے 400 قیدیوں کو آزاد کرانے کے دعوے کے ساتھ کارروائی کی ذمہ داری قبول کی تھی، دریں اثنا عام انتخابات میں تاخیر کے خلاف اپوزیشن کے مظاہروں کے باعث موغادیشو میں سیکورٹی پہلے ہی سخت ہے، جہاں ہزاروں اہل کاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے