چین کا امریکہ کو شدید انتباہ، ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے سے پرہیز کیا جائے

چین کا امریکہ کو شدید انتباہ، ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے سے پرہیز کیا جائے

بیجنگ (پاک صحافت) چین نے امریکہ کو اندرونی معاملات میں مداخلت سے پرہیز کرنے کی تلقین کرتے ہوئے شدید متنبہ کیا ہے کہ امریکہ ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کے بجائے کاروبار پر لگائی گئی پابندی کو ختم کرے۔

تفصیلات کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے پیر کو امریکہ سے کاروبار اور عوام سے رابطوں پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی اس پابندی کو تائیوان، ہانگ کانگ، شنکیانگ اور تبت کے علاقوں میں چین ایک غیر ضروری مداخلت سمجھتا ہے۔

وزارت خارجہ کے فورم سے وانگ کا امریکی چین تعلقات کے بارے میں بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب چین امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر اپنے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کے اٹھائے جانے والے تصادماتی اقدام کو واپس لینے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے، ان میں کاروبار اور ٹیکنالوجی سے متعلق شکایات شامل ہیں جن کی وجہ سے ٹرمپ نے 2017 میں چین سے درآمدی سامان پر ٹیکس لگا دیا تھا۔

جسے چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں اور تعلیمی پروگراموں کے تبادلے پر پابندی عائد کردی، ٹرمپ نے تائیوان کے ساتھ فوجی اور سفارتی تعلقات کو بھی بڑھایا جسے چین اپنا علاقہ بتاتا ہے۔

ٹرمپ نے شنکیانگ میں اقلیتوں کے خلاف مظالم اور ہانگ کانگ میں آزادی کو دبانے کے الزامات عائد کر تے ہوئے چینی عہدیداروں پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

وانگ نے لانٹیننگ فورم کے سفارت کاروں، ماہرین اور صحافیوں کو بتایا، ہم جانتے ہیں کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ اپنی خارجہ پالیسی کا جائزہ لے رہی ہے، لہذا ہم توقع کرتے ہیں کہ امریکی پالیسی ساز وقت کے ساتھ ہم آہنگی رکھیں گے، ہم دنیا کے موقف پر نظر ڈالیں گے، اور بھید بھاؤ والا رویہ چھوڑدیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چین اور امریکہ تعلقات میں بہتر پیشرفت کو یقینی بنانے کے لئے چین کو لے کر پرانی پالیسی پر واپس جائیں۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے چین کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور امریکی سفارت کاری کو نرم کرنے پر بھی زور دیا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ چین کے بارے میں امریکی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی کریں گے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ احتجاج

امریکی یونیورسٹیوں میں بغاوت؛ طلباء چاہتے کیا ہیں؟

(پاک صحافت) نوجوان اور بوڑھے امریکیوں کے درمیان نسلی فرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ماہرین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے