اسرائیل

بائیڈن کی جانب سے نیتن یاہو کو عطیہ کیے گئے بموں کی تفصیلات

پاک صحافت غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی حکومت کے استعمال کے لیے امریکہ کے مہلک بموں کی تفصیلات شائع کی ہیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق القدس العربی اخبار کے حوالے سے بعض اعلیٰ امریکی حکام نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن صیہونی حکومت کو مہلک بموں کا ایک نیا سیٹ بھیجے گا۔

یہ جو بائیڈن حکومت کے اس دعوے کے برعکس ہے کہ وہ غزہ کے خلاف جنگ میں صیہونی حکومت کے رویے اور جنگ بندی کے قیام کی کوششوں سے غیر مطمئن ہیں۔

ان حکام نے تاکید کی: یہ بم ان ہتھیاروں کے سیٹ کا حصہ ہیں جن پر امریکہ اور اسرائیل نے برسوں پہلے اتفاق کیا تھا لیکن اس معاہدے پر اب تک عمل نہیں ہوا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بموں کے اس سیٹ میں 2000 پاؤنڈ وزنی 1800 مارک 84 بم اور 500 پاؤنڈ وزنی تقریباً 500 مارک 82 بم شامل ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ اخبار پہلا میڈیا تھا جس نے ان بموں کی ترسیل کی خبر شائع کی۔

مارک 84 اور 82 بم سمارٹ نہیں ہیں لیکن ان میں گائیڈڈ بم بننے کی صلاحیت ہے۔ تاہم ان بموں سے عام شہری ہلاک ہو سکتے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ صیہونی حکومت ان بموں کو غزہ کے خلاف خونریز جنگ میں استعمال کر رہی ہے۔

بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار کا کہنا ہے کہ مارک 84 بموں سے رہائشی کمپلیکس کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا امکان ہے۔

کچھ امریکی حکام نے اعلان کیا کہ تل ابیب نے واشنگٹن کو بتایا ہے کہ وہ اس ہتھیار کو جنگی قوانین کے دائرہ کار میں استعمال کرے گا۔

امریکہ ہر سال صیہونی حکومت کو 3.8 بلین ڈالر کی فوجی امداد دیتا ہے۔ یہ اس وقت ہے جب غزہ کے خلاف جنگ جاری رہنے اور فلسطینی شہریوں کی شہادت اور زخمی ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر واشنگٹن کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

غزہ میں فلسطینی حکومت کے اعلان کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق صیہونی حکومت کی فوج نے 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی پر اپنے حملوں کے آغاز سے اب تک 32,782 فلسطینیوں کو شہید اور 75,298 دیگر کو زخمی کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جہاز

لبنانی اخبار: امریکہ یمن پر بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے

پاک صحافت لبنانی روزنامہ الاخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی فوج یمن کی سرزمین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے