روسی

یوکرین روس کے ساتھ امن مذاکرات پر رضامند ہو گیا

پاک صحافت یوکرین نے اپنا موقف بدلتے ہوئے روس کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ ان کا ملک روس کے ساتھ امن مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق یوکرین کے وزیر خارجہ دیمتری کولبا نے منگل کو عربی زبان کے اسکائی نیوز چینل کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ کیف ماسکو کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کے بارے میں سوچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ آنے والے موسم گرما میں یہ مذاکرات سوئٹزرلینڈ میں ہوں۔

اس کے ساتھ ہی یوکرین کے وزیر خارجہ نے زور دیا کہ امن مذاکرات کی تجویز کے باوجود محاذوں کی پوزیشن مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یوکرین کی فوج روسی حملوں کو ناکام بنانے میں مصروف ہے۔

اس سے قبل دنیا کے سب سے بڑے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کے بیان سے کیتھولک عیسائیوں کو تکلیف پہنچنے کے بعد ویٹیکن کے سفیر کو یوکرین کے دارالحکومت کیف میں طلب کیا گیا تھا۔ یوکرین کی وزارت خارجہ کے مطابق پوپ فرانسس کے سفید جھنڈے کو بلند کرنے کے بیان سے سخت مایوسی ہوئی ہے۔ پوپ فرانسس نے اپنے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے یوکرین میں امن کا پرچم لہرانے کا حوصلہ ہونا چاہیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جن عوامل نے یوکرائنی حکام کو روس کے ساتھ امن مذاکرات کی ترغیب دی ان میں اگلی امریکی انتظامیہ کی جانب سے فوجی اور مالی مدد پر مایوسی، یورپ میں یوکرائنی جنگ کے حامیوں کے درمیان شدید اختلافات، یوکرینی فوجیوں کے حوصلے میں گراوٹ شامل ہیں۔ جنگ اور وہاں کی حکومتوں کے یوروپ میں یوکرائنی مہاجرین کے اخراجات کی وجہ سے کیف کی طرف رویے میں تبدیلی وغیرہ۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے