طالبان

طالبان ایک بار پھر امریکہ سے ناراض

پاک صحافت طالبان کا کہنا ہے کہ امریکہ دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

طالبان نے امریکہ کی طرف سے دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی پر کڑی تنقید کی ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ دراصل دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے جو چار سال قبل طے پایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان پر اقتصادی پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے اور طالبان حکومت کے بعض رہنماؤں کے نام ابھی تک اقوام متحدہ کی فہرست سے نہیں نکالے گئے۔ طالبان ترجمان کے مطابق جب کہ دوحہ معاہدے میں اس فہرست سے طالبان رہنماؤں کے نام نکالنے کا ذکر ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان کی تعمیر نو میں تعاون کا وعدہ کیا تھا لیکن اس نے آج تک ایسا کچھ نہیں کیا۔ ذبیح اللہ کا کہنا ہے کہ امریکہ بین الاقوامی سطح پر طالبان کو تسلیم کرنے والے دیگر ممالک کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

یاد رہے کہ 29 فروری 2020 کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدہ ہوا تھا۔ معاہدے پر طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر اور افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دستخط کیے تھے۔ دوحہ معاہدہ خود افغانستان سے غیر ملکی افواج بالخصوص امریکی فوجیوں کے انخلاء کا پیش خیمہ بن گیا۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے