بائیڈن

کانگریس کے یہودی ارکان نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے بائیڈن کی کوششوں پر زور دیا

پاک صحافت امریکی کانگریس کے یہودی نمائندوں نے ملک کے صدر جو بائیڈن کو ایک خط میں غزہ کی پٹی میں “عارضی جنگ بندی” کے قیام کی کوشش کرنے کی درخواست کی ہے۔

اناطولیہ نیوز ایجنسی کے حوالے سے پاک صحافت کے مطابق جمہوری نمائندوں کے اس خط میں جس پر ان میں سے 13 کے دستخط ہیں، میں بھی اسرائیلی قیدیوں کی رہائی پر زور دیا گیا ہے۔

انھوں نے اپنے خط میں لکھا: غزہ میں شہری آبادی کے لیے صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ غزہ میں بے گھر ہونے والے کم از کم 1.4 ملین فلسطینی مزید انسانی امداد تک رسائی کے لیے مزید انتظار نہیں کر سکتے۔

15 اکتوبر  2023 کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف غزہ (جنوبی فلسطین) سے “الاقصی طوفان” کے نام سے ایک حیران کن آپریشن شروع کیا۔

“الاقصی طوفان” کے حیرت انگیز حملوں کا بدلہ لینے اور اس کی ناکامی کا ازالہ کرنے اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے تمام راستوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے جمعرات کو اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں اسرائیلی جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 29,410 اور زخمیوں کی تعداد 69,465 تک پہنچ گئی ہے۔

اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت نے غزہ کی 85 فیصد آبادی کو بے گھر کردیا ہے اور خوراک، پینے کے پانی اور ادویات کی شدید قلت پیدا کردی ہے۔

اس جنگ نے غزہ کے 60% انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا یا تباہ کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی طلبا

امریکی طلباء کا فلسطین کی حمایت میں احتجاج، 6 اہم نکات

پاک صحافت ان دنوں امریکی یونیورسٹیاں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی نسل کشی کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے