یوکرین

یوکرین سے الگ ہونے والی چار ریاستوں میں ووٹنگ ہوگی، روس کے فیصلے سے کیف ناراض

پاک صحافت روسی انتخابی حکام نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین سے الگ ہونے والی چار آزاد ریاستیں بھی اگلے سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں ووٹ ڈالیں گی۔

اطلاعات کے مطابق روس کے سنٹرل الیکشن کمیشن نے روس کے زیر کنٹرول علاقوں ڈونیٹسک، لوہانسک، کھیرسن اور زاپوریزیا علاقوں میں ووٹنگ کے عمل کو بڑھانے کا حکم دیا ہے۔ جزیرہ نما کریمیا پر بھی ووٹنگ ہو گی جو 2014 سے روس کے زیر تسلط ہے۔ روس میں قانون سازوں نے جمعرات کو 2024 کے صدارتی انتخابات 17 مارچ کو شیڈول کیے ہیں۔ جمعے کو روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنی امیدواری کا اعلان کیا۔ پیوٹن کے میدان میں اترنے کا اعلان پہلے ہی سے ان کی جیت کو تقریباً یقینی تصور کر رہا ہے۔ روس کے مرکزی الیکشن کمیشن کی سربراہ ایلا پامفیلووا نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ کمیشن یوکرین سے الگ ہونے والے چار خطوں میں ووٹنگ کے انعقاد کے بارے میں الگ الگ فیصلے کرے گا کیونکہ وہ علاقے مارشل لاء کے تحت ہیں۔ روسی قانون سازوں نے اس سال کے شروع میں ان علاقوں میں انتخابات کی اجازت دینے کے لیے قوانین میں ترمیم کی تھی جہاں مارشل لاء نافذ ہے۔

روسی حکام نے ستمبر میں ماسکو میں قائم مقننہ کے لیے الحاق شدہ علاقوں میں انتخابات کرائے تھے۔ جہاں انتخابات میں پولنگ سٹیشنوں پر لوگوں کا بہت زیادہ ہجوم دیکھا گیا، یوکرین اور اس کے مغربی اتحادیوں نے اس کی مذمت کی ہے۔ یوکرین سے الگ ہونے والی آزاد ریاستوں میں ووٹنگ کے لیے روس کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے، یوکرین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایسا کوئی بھی ووٹ “کالعدم اور باطل” ہوگا۔ یوکرائنی وزارت خارجہ کے مطابق روسی انتخابات کی نگرانی کے لیے بھیجے جانے والے کسی بھی بین الاقوامی مبصر کو “مجرمانہ ذمہ داری کا سامنا کرنا پڑے گا۔” وزارت خارجہ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ روس کے عزائم کی مذمت کرے اور ملوث افراد پر پابندیاں عائد کرے۔

یہ بھی پڑھیں

جہاز

لبنانی اخبار: امریکہ یمن پر بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے

پاک صحافت لبنانی روزنامہ الاخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی فوج یمن کی سرزمین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے