لاوروف

لاوروف: 7 اکتوبر کو حماس کا حملہ شروع سے نہیں ہوا

پاک صحافت روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کی طرح بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کا حملہ کہیں سے نہیں ہوا، یعنی یہ پچھلے واقعات کا نتیجہ ہے۔

لاوروف نے کہا کہ ماسکو کے حماس کے سیاسی شعبے کے ساتھ رابطے ہیں اور اس کے نتیجے میں حماس کے زیر حراست قیدیوں کی رہائی میں کامیابی ملی ہے۔

لاوروف کا کہنا تھا کہ ہمارے حماس کے سیاسی شعبے سے رابطے ہیں، ہم نے دوحہ میں حماس کے نمائندوں سے رابطہ کیا اور 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے دوران قید کیے گئے روسی شہریوں کا حال دریافت کیا، اسی طرح روس کے پڑوسی ممالک اور دیگر ممالک سے بھی ہم نے بات کی۔ ان ممالک کے شہریوں کے بارے میں حماس کے درمیان اتفاق رائے ہوا اور اسرائیل نے بھی اس پر معنی خیز موقف اختیار کیا۔

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے سیاسی دباؤ برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اس سے قبل لاوروف نے کہا تھا کہ فلسطینی ریاست کا قیام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد اور روزگار کے لیے کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے اناروا کے اہلکار فلپ لازارینی نے کہا کہ غزہ کی صورتحال ایک المیہ ہے اور فوری جنگ بندی نافذ کی جائے تاکہ غزہ کی خوفناک صورتحال پر قابو پایا جا سکے۔

لازارینی کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی زندگی میں اتنا برا حال کبھی نہیں دیکھا اور نہ صرف میں بلکہ ہر وہ شخص جس نے غزہ کی صورتحال دیکھی ہے اس کا احساس ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہاں بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہوئے ہیں، ہم اسے کس تناظر میں دیکھ سکتے ہیں؟ اقوام متحدہ کے حکام کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ سے زائد لوگ بھیڑ بھری پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ لوگ ہمارے پاس مدد کے لیے آتے ہیں اور ہمارے پاس مدد کرنے کا امکان نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے