مٹنگ

روس اور چین نے فلسطین اور صیہونی حکومت کے درمیان تنازعات سے متعلق امریکی قرارداد کو ویٹو کر دیا

پاک صحافت روس اور چین نے بدھ کی رات فلسطینی مزاحمت اور اسرائیل کے درمیان جنگ سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔

رائٹرز کے حوالے سے پاک صحافت کے مطابق متحدہ عرب امارات نے بھی اس مجوزہ قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔ اس کے علاوہ سلامتی کونسل کے 10 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیا اور 2 دیگر ارکان نے حصہ نہیں لیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان تنازع کے حوالے سے روس اور امریکہ کی طرف سے پیش کردہ قراردادوں پر آج سلامتی کونسل میں ووٹنگ ہوگی۔

دونوں ممالک سلامتی کونسل کی قرارداد میں خوراک، پانی، ادویات اور بجلی کی کمی کو دور کرنے کے خواہاں ہیں۔

تاہم، امریکہ صرف غزہ پر تل ابیب کے حملوں میں وقفہ چاہتا ہے تاکہ امداد اس چینل میں داخل ہو سکے، جبکہ روس انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی تلاش میں ہے۔

اس سے قبل فاکس نیوز نے اطلاع دی تھی کہ روس کے دباؤ کی وجہ سے امریکہ کی طرف سے تجویز کردہ قرارداد سے ایران کے خلاف الزامات کو ہٹا دیا گیا ہے۔

فاکس نیوز نے لکھا: اس قرارداد کا مسودہ جو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے بارے میں امریکہ کی حمایت سے پیش کیا گیا تھا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کل رات کو اس پر ووٹنگ ہونا تھی، اس میں ایران کا ذکر نہیں کیا گیا، جو کہ اہم ہے۔

اقوام متحدہ میں روس کے پہلے نائب مستقل مندوب دمتری پولیانسکی نے پیر کے روز کہا: فلسطین اسرائیل تنازعہ پر امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا مسودہ کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔

روس کے پہلے نائب مستقل نمائندے نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: سلامتی کونسل کے ارکان کے موقف کی عکاسی ہونی چاہیے۔ ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ امریکی کس طرح کا رویہ اختیار کریں گے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل 18 اکتوبر کو برازیل کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے کو امریکی ویٹو کی وجہ سے منظور نہ کر سکی۔ امریکہ نے دعویٰ کیا کہ اس مسودے میں اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کا ذکر نہیں ہے۔

اس کے علاوہ فلسطین اسرائیل تنازع پر روس کی قرارداد کے مسودے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ووٹ نہیں دیا گیا۔ چار ممالک امریکہ، انگلینڈ، فرانس اور جاپان نے اس کی مخالفت کی۔

روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے کہا: مغربی ممالک کے اہداف نے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو یرغمال بنا لیا ہے اور یہ کونسل کشیدگی کو کم کرنے کے لیے واضح اور مضبوط اجتماعی پیغام دینے میں ناکام رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فوجی

فلسطینی بچوں کے خلاف جرمن ہتھیاروں کا استعمال

پاک صحافت الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد جرمنی کے چانسلر نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے