امریکی

امریکا نے اسرائیل کو ویزے سے استثنیٰ دے دیا، ڈیموکریٹک کانگریس ویمن کی شدید مذمت

پاک صحافت ڈیموکریٹک کانگریس کی خاتون رکن راشدہ طلیب نے بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے اسرائیلیوں کے لیے امریکی ویزا مفت کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ صیہونی حکومت کی امتیازی پالیسیوں کو رسمی شکل دینے کے مترادف ہے۔

طلیب نے جمعرات کو اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا: بائیڈن انتظامیہ کا اسرائیل کو ویزا چھوٹ کے پروگرام میں شامل کرنے کا فیصلہ فلسطینیوں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم کی واضح توثیق ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ صیہونیوں کے لیے ویزا فری کر رہا ہے لیکن اسرائیل جانے والے امریکیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کا امتیازی سلوک اور انہیں ہراساں کرنا اور ہوائی اڈے پر پوچھ گچھ کے نام پر گھنٹوں حراست میں رکھنا کس طرح جائز ہو سکتا ہے؟

وائٹ ہاؤس نے بدھ کو اس فیصلے کا اعلان کیا، فلسطینی امریکیوں کے ساتھ اسرائیلی حکومت کے سخت سلوک پر امریکی خدشات کے باوجود۔

امریکا کا اسرائیل کے لیے ویزا فری کرنے کے فیصلے کا اطلاق 30 نومبر سے ہوگا۔

اس پروگرام کے تحت اس وقت 40 ممالک کے شہریوں کو تین ماہ کے لیے بغیر ویزے کے امریکا جانے کی اجازت ہے۔

طالب نے کہا کہ اسرائیل کو پروگرام میں شامل ہونے کی اجازت دینے کا مطلب ہے: امریکی حکومت ایک ناجائز اور ظالم حکومت کو تحفظ یافتہ طبقے کی بنیاد پر اپنے ہی شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی اجازت دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ

تعلقات معمول پر آنے سے اسرائیل کے پڑوسیوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ امریکہ کا دعوی

(پاک صحافت) اقوام متحدہ میں امریکہ کے سفیر اور نائب نمائندے نے دعوی کیا کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے