وزیر اعظم

برطانوی وزیراعظم شک کی زد میں، بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے سے خاندان کو فائدہ پہنچانے کا زاویہ؟

پاک صحافت برطانیہ ایک گرما گرم مسئلہ بن گیا ہے کہ ہندوستانی نژاد برطانوی وزیر اعظم رشی سنک کی حکومت نے ہندوستان کے ساتھ جو تجارتی معاہدہ کیا ہے وہ ان کے خاندان کی کمپنی کو بھاری منافع کمانے والا ہے۔

ایک اخبار نے لکھا کہ نئی دہلی میں جی-20 سربراہی اجلاس سے قبل یہ معاملہ برطانوی میڈیا میں آیا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں کچھ ممبران پارلیمنٹ اور کاروباری ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ حکومت میں اعلیٰ سطح پر یہ تشویش پائی جاتی ہے کہ اس معاہدے سے وزیر اعظم کی اہلیہ اکشتا مورتی کو فائدہ پہنچ سکتا ہے، جن کے ہندوستان میں قائم انفوسس میں 500 ملین ڈالر کے حصص ہیں۔

لیبر پارٹی نے سنیچر کی شام سنک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی اہلیہ کے مالی معاملات کے بارے میں مکمل طور پر شفاف رہیں کیونکہ لندن اور نئی دہلی کے درمیان ہونے والے معاہدے کا سب سے بڑا فائدہ انفوسس کو ہونے والا ہے۔

ایک اقتصادی ماہر نے کہا کہ سنک کو تجارتی مذاکرات سے مکمل طور پر باہر رکھا جانا چاہیے۔

لیبر پارٹی کے رہنما ڈیرن جونز نے کہا کہ سنک کو اس بارے میں درست معلومات دینی چاہیے کہ آیا وہ اس معاہدے سے فائدہ اٹھانے والے ہیں اور میں توقع کرتا ہوں کہ وہ بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے کی صورت میں اس کا اعلان کریں گے۔

انفوسس نے کئی برطانوی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے ہیں جس کے بعد ہزاروں کارکن برطانیہ پہنچیں گے اور برطانیہ میں ویزا پالیسیوں میں نرمی کا فائدہ اٹھائیں گے۔

سنک اور ان کی اہلیہ کی دولت کا بڑا حصہ انفوسس کمپنی سے آتا ہے، جو مورتی خاندان کی ملکیت ہے اور مئی میں اس کی مالیت 63 بلین ڈالر ہے۔

نارائن مورتی نے 1981 میں انفوسس کی بنیاد رکھی۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے