جرمنی

جرمنی کی یورپی یونین سے نائیجر بغاوت کے رہنماؤں پر پابندی لگانے کی درخواست

پاک صحافت جرمن وزارت خارجہ نے جمعرات کی رات یورپی یونین سے کہا ہے کہ وہ نائجر میں فوجی بغاوت کے رہنماؤں پر پابندی عائد کرے۔

روسی اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمن وزارت خارجہ نے یورپی یونین سے کہا ہے کہ وہ نائجر میں فوجی بغاوت کے رہنماؤں کے خلاف پابندیاں عائد کرے۔

جرمن وزارت خارجہ نے اعلان کیا: نائیجر کے ساتھ ترقیاتی اور سیکورٹی تعاون کو معطل کرنے کے بعد، اب ہم یورپی یونین سے اس ملک کے بغاوت کرنے والے رہنماؤں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

جرمن وزارت خارجہ کے اعلان کے مطابق اس ملک کی وزیر خارجہ اینالینا بیربوک نے حالیہ دنوں میں اپنی فرانسیسی ہم منصب کیتھرین کولونا اور اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن سمیت کئی غیر ملکی حکام سے نائجر کے بارے میں بات چیت کی ہے۔

جرمن وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ برلن آئینی نظم کی بحالی کے مقصد سے نائجر کے بحران کے حل کے لیے علاقائی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

اس سے قبل جرمن وزیر ترقی سونیا شولٹزے نے خبردار کیا تھا کہ نائجر میں فوجی مداخلت افریقی ساحلی ممالک کی ترقی میں رکاوٹ بنے گی۔

پاک صحافت کے مطابق، نائیجر کے صدارتی محافظ دستوں نے ملک کے صدر محمد بازوم کو 4 اگست کو صدارتی محل کے اندر سے حراست میں لیا اور پھر انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

نائیجر کی فوج نے ملک کے سرکاری ٹیلی ویژن پر اعلان کیا کہ بازوم کو ہٹانے کے بعد سرحدیں بند کر دی گئی ہیں اور کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

6 اگست کو نائیجر کی بغاوت کے سازشیوں نے جنرل عبدالرحمن چیانی کو اس ملک کی عبوری کونسل کا سربراہ مقرر کیا۔

یہ بھی پڑھیں

فلسطین

سوئٹزرلینڈ کی لوزان یونیورسٹی کے طلباء نے صیہونی حکومت کے ساتھ سائنسی تعاون کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے

پاک صحافت سوئٹزرلینڈ کی لوزان یونیورسٹی کے طلباء نے صیہونی حکومت کے خلاف طلبہ کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے