اسرائیل

صیہونی اخبار: جنگ کے معاشی اثرات ہمیں ایک دہائی پیچھے کر دیں گے

پاک صحافت صیہونی حکومت کے ایک اقتصادی اخبار نے غزہ کے خلاف اس حکومت کی جنگ کے اقتصادی نتائج کا اعتراف کرتے ہوئے اس حکومت کی ایک دہائی تک اقتصادی پسماندگی کا اعلان کیا ہے۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق صہیونی اخبار “کالیسک” نے لکھا: جی ڈی پی کے حصہ کے طور پر فوجی بجٹ 4.6% سے بڑھ کر 6% ہو جائے گا اور بہترین صورت حال میں ہم ایک دہائی پیچھے چلے جائیں گے۔

صہیونی میڈیا نے شمالی محاذ پر اسرائیلی حکومت کے اخراجات کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ الاقصیٰ طوفانی جنگ میں اس حکومت کا مجموعی نقصان 60 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔

صہیونی اخبار “یدیوت احرنوت” نے لکھا ہے کہ ہر روز جنگ پر اسرائیلی فوج کو 272 ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے، کیونکہ ہر ریزرو فوجی کو یومیہ 82 ڈالر ملتے ہیں اور صرف ان ادائیگیوں کی کل رقم 2.5 بلین ڈالر تک پہنچ جاتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی کے قریب صہیونی بستیوں کو بھی بنیادی ڈھانچے کے لحاظ سے بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے اور ان کو پہنچنے والے نقصانات کی مالیت پانچ ارب پانچ سو ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

مقبوضہ فلسطین کے شمالی محاذ میں صیہونی حکومت کو بہت نقصان پہنچا ہے اور لبنانی حزب اللہ کے حملوں سے اس حکومت کو 1.6 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

اس صہیونی خبر رساں ذریعے کے مطابق توقع ہے کہ اسرائیلی حکومت کے بجٹ میں ایک ارب ڈالر کا خسارہ ہوگا جس سے بجٹ میں کمی اور ڈالر میں اضافہ ہوگا اور صیہونیوں کا معیار زندگی بری طرح متاثر ہوگا۔

صہیونی ذرائع ابلاغ نے تاکید کی ہے کہ مقبوضہ علاقوں کی سرحدوں پر جاری کشیدگی صہیونیوں کو پریشان کرے گی اور خاص طور پر اقتصادی شعبے میں اس کے بہت سے اثرات مرتب ہوں گے۔

ان ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ الاقصیٰ طوفانی لڑائی کے آغاز سے لے کر اب تک شمالی سرحدوں میں صیہونی حکومت کے تجارتی مراکز میں خرید و فروخت کا تناسب 70 فیصد تک کم ہو گیا ہے۔

صیہونی حکومت کے مرکزی بینک نے بھی اعلان کیا ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ کے وسیع اقتصادی اور مالی نتائج ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے