کوریا

یورپ کے بعد ایشیا کو جنگ کی آگ میں جھونکنے کی امریکی سازش، شمالی کوریا کی دھمکی پر جنوبی کوریا نے خبردار کر دیا!

پاک صحافت شمالی کوریا نے ہفتے کی صبح ایک بار پھر جزیرہ نما کوریا کے مغرب میں سمندر میں کئی کروز میزائل داغے۔ شمالی کوریا نے بارہا کہا ہے کہ جب تک امریکہ اور خطے میں اس کے اتحادی ہمارے خلاف تباہ کن اور جارحانہ اقدامات سے باز نہیں آتے، پیانگ یانگ اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کرتا رہے گا۔

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے اطلاع دی ہے کہ شمالی کوریا نے ہفتہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے جزیرہ نما کوریا کے مغرب میں سمندر میں کئی کروز میزائل داغے۔ واضح رہے کہ امریکہ کی مسلسل مداخلت کی وجہ سے شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ پیانگ یانگ نے جنوبی کوریا کو براہ راست دھمکی دی ہے کہ اگر امریکی جوہری صلاحیت رکھنے والی آبدوز جنوبی کوریا پہنچی تو وہ جوہری جوابی کارروائی کرے گا۔ ادھر جنوبی کوریا نے کم جونگ ان کی حکومت کو وارننگ جاری کر دی ہے۔ سیول کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے اس پر کسی قسم کا جوہری حملہ کیا تو یہ کم جونگ ان کی قیادت میں حکومت کا خاتمہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکہ جنوبی کوریا کو ہتھیار فراہم کر کے ان دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ امریکا کی جانب سے جنوبی کوریا کو دیے گئے نئے ہتھیاروں کے جواب میں شمالی کوریا نے وارننگ جاری کی کہ خطے میں امریکی جوہری صلاحیت رکھنے والی آبدوزوں اور دیگر سفارتی اثاثوں کی تعیناتی اس کے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی مجبوری ہوسکتی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ شمالی کوریا کے وزیر دفاع کانگ سن نام نے ایک دن پہلے یو ایس ایس کینٹکی، 18,750 ٹن اوہائیو کلاس میزائل آبدوز (ایس ایس بی این) یو  کی آمد کی مذمت کی تھی۔ 1981 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب امریکہ نے اپنی آبدوز جنوبی کوریا بھیجی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان نیوکلیئر کنسلٹیٹو گروپ (این سی جی) کی پہلی میٹنگ کے پیش نظر منگل کو امریکی بحریہ کی آبدوز بوسان پہنچ گئی۔ اس حوالے سے شمالی کوریا نے دونوں ممالک کو جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے خبردار کیا تھا۔ جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کی دھمکی پر کہا کہ کم حکومت کا جوہری پروگرام اور میزائل تجربات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اس وقت شمالی کوریا واحد ملک ہے جو جنوبی کوریا اور امریکی اتحاد کو جوہری حملوں کی دھمکی دیتا ہے۔ جنوبی کوریا نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایٹمی حملے جیسا کوئی واقعہ ہوا تو اس کا جواب فوری، بڑے پیمانے پر اور حتمی ہوگا۔ سیول نے اس طرح کے کسی بھی ممکنہ حملے کے خلاف خبردار کیا، کیونکہ یہ شمالی کوریا کی حکمرانی کے خاتمے کی علامت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یونیورسٹی

اسرائیل میں ماہرین تعلیم بھی سراپا احتجاج ہیں۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) صہیونی اخبار اسرائیل میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف مغربی یونیورسٹیوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے