احتجاج

بھارت: منی پور میں خواتین کی پریڈ اتارنے کے معاملے میں 4 ملزمان گرفتار، 77 دن بعد کارروائی شروع

پاک صحافت بھارت کی ریاست منی پور میں پولیس نے دو خواتین کو برہنہ حالت میں سڑک پر پریڈ اور اجتماعی زیادتی کے کیس میں 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا، واقعے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے ڈھائی ماہ سے زائد عرصے بعد سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لے لیا۔

منی پور میں مئی سے فسادات جاری ہیں اور 120 سے زیادہ لوگ بری طرح مارے جا چکے ہیں۔

ریاستی پولیس نے اب ٹویٹر پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وائرل ویڈیو کے سلسلے میں چار اہم ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تشدد پر تلا ہوا ہجوم دو خواتین کو برہنہ کر کے سڑک پر کھڑا کر رہا ہے۔ حکومت نے انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی ہے۔

ہندو بنیاد پرست جماعت بی جے پی کی زیر قیادت واوالی منی پور ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ پولیس نے واقعے کے ڈھائی ماہ بعد کارروائی کی۔

ریاست کے وزیر اعلیٰ بائرن سنگھ نے ٹوئٹر پر کہا کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں اور تمام ملزمان کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا اور سزائے موت پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

منی پور میں 3 مئی سے عیسائی اکثریتی کوکی سودے اور ہندو اکثریتی میتی قبائل کے درمیان فسادات جاری ہیں۔

اس واقعے پر اپنے ردعمل میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ انتہائی شرم کی بات ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ نے نریندر مودی حکومت کو خبردار کیا کہ اگر اس نے عمل نہ کیا تو ہم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے